لاہور(نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بالر عاقب جاوید نے انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کرکٹ میں قومی ٹیم کی سیریز میں شکست کی وجہ انتظامیہ کی حکمت عملی کو قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹیم میں سوائے دو کھلاڑیوں کے کوئی میچ ونر نہیں اور سیریز میں بالنگ کا کمبی نیشن بھی ٹھیک نہیں تھا۔کرکٹ کی ویب سائٹ کو اپنے انٹرویو میں عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم میں کئی ناتجربہ کار کھلاڑی ہیں، ٹیسٹ ٹیم مصباح الحق اور یونس خان کے گرد گھومتی ہے اور مجھے ون ڈے ٹیم میں ان جیسے کھلاڑی نظر نہیں آتے جو ون ڈے اور ٹی ٹونٹی میں بیٹنگ کی ذمہ داری لے سکیں اور ٹیم کو کامیاب کرا سکیں۔عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ مختصر طرز کی کرکٹ ٹیم کے اکثر کھلاڑی ٹیم میں اپنی جگہ بنانے کے لیے کوشاں ہیں، بلے بازوں میں محمد حفیظ میچ ونر کی کیٹگری میں شامل ہوئے ہیں اور شعیب ملک نے کچھ کارکردگی دکھائی ہے لیکن ان دونوں کے سوا مجھے کوئی حقیقی میچ ونر نظر نہیں آرہا۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں حقیقی میچ ونر کھلاڑیوں کے آنے میں کچھ وقت لگے گا۔عاقب نے ٹیم سلیکٹر اور انتظامیہ کو مشورہ دیا کہ وہ اس ٹیم کو موقع دیں اوران کھلاڑیوں کو مضبوط ہونے کی اجازت دیں کیونکہ جب کھلاڑیوں کو پتہ ہوگا کہ ان کو ٹیم سے باہر نہیں کیا جائے گا تو مضبوط ٹیم بنائی جا سکتی ہے اگر ایک کھلاڑی ٹیم سے باہر ہونے کے دبا ؤمیں کھیل رہا ہو تو وہ اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کچھ اچھے بالرز اور بابر اعظم کی شکل میں ایک اچھا بلے باز ہے، ان سب کی صحیح سمت میں رہنمائی کی ضرورت ہے، انہیں اے ٹیم کے دوروں میں مصروف رکھنے کی ضرورت ہے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی حالیہ سیریز کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم انتظامیہ کو حکمت عملی پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ پاکستانی تھنک ٹینک انگلینڈ کے خلاف مختصر طرز کی کرکٹ میں غلط تھا، حریف کی خامیوں کے مطابق حکمت عملی ترتیب دی جاتی ہے، اگر بالنگ کا کمبی نیشن صحیح بنایا جاتا تو انگلینڈ کسی صورت پاکستان کو سیریز میں نہیں ہرا سکتا تھا۔عاقب جاوید ان دنوں متحدہ عرب امارات کی کرکٹ ٹیم کے کوچ کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔عاقب جاوید کا عمرگل اور جنید خان کی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے کہنا تھا کہ عمر گل نے قومی ٹیم میں جگہ بنانے کے دو مواقع ضائع کئے ہیں اور یہی کچھ جنید خان کے حوالے سے بھی کہا جا سکتا ہے۔پاکستان سپر لیگ میں کوچنگ کے حوالے انہوں نے کہا کہ دو ٹیموں کی جانب سے پیشکش ہوئی لیکن متحدہ عرب امارات کی ٹیم اسی دوران نیدرلینڈ کے خلاف سیریز کھیلے گی اس لیے دستیاب نہیں تاہم انہوں نے پی ایس ایل کی کامیابی کے ساتھ ساتھ ٹیموں اور انتظامیہ کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
*****
پاکستانی ٹیم ہی ہمیشہ کیوں ہارتی ہے ؟معروف کرکٹرکاتہلکہ خیزانکشاف
18
دسمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں