اسلام آباد (نیوزڈیسک) وفاقی وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے سینیٹ میں بتایا کہ دیا میر بھاشا کی خریداری میں اربوں روپوں کی کرپشن کی گئی ، کچھ لوگوں کو فائدہ دینے کیلئے ہزاروں کی زمین کروڑوں میں خریدی گئی ، ہماری حکومت 1991 ءکے سمجھوتے کے تحت صوبوں کوپانی دے رہی ہے کسی صوبے کے تحفظات ہیں تو ارسا اور مشترکہ مفاد کونسل میں لے جائے،سکھر میں رینجر کا استعمال کیا اوراسکے ذریعے ایک ماہ میں 80 کروڑ روپے کی وصولی کی ،لوڈ شیڈنگ میں کمی کی ۔ کوئی بھی ہم پر ایک روپے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتے ۔ جمعرات کو سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جواب دیتے ہوئے عابد شیر علی نے کہاکہ لائن لاسز میں اہلکار بھی ملوث ہیں خراب میٹر کی تبدیلی کے وقت ہمارے ملازمین شہید ہوئے جس حصے میں چوری ہو رہی ہے وہاں پر لوڈ شیڈنگ بڑھا رہے ہیں آئیسکو میں سسٹم میٹر لگانے شروع کئے ہیں اس تجربے کے بعد تمام ڈسکوز میں سسٹم میٹر لگائے جائیں گے سکھر میں رینجر کا استعمال کیا اوراسکے ذریعے ایک ماہ میں 80 کروڑ روپے کی وصولی کی ۔ ملک میں پانی کی شدید قلت ہو رہی ہے خطرناک صورتحال ہے ہمیں اپنے ذخائر بنانے پڑیں گے 28 ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں جا رہا ہے ڈیمز کیلئے فنڈنگ کی بہت ضرورت ہے بھاشا ڈیم زمین کا 80 فیصد کام ہو چکا ہے آئندہ سال تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا منڈا ڈیم پر بھی فوری کام کیا جائیگا ۔ کسی صوبے کو پانی کم نہیں دیا جا رہا، 1991 معاہدے پر عمل کیا جا رہاہے کسی سے نا انصافی نہیں ہو رہی ۔ سی سی آئی کا فارم موجود ہے تمام صوبوں کی نمائندگی ہے وہاں پر معاملہ اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد چھوٹے ڈیم صوبے بھی بنا سکتے ہیں ۔ ن لیگ کے دور میں ہائیڈرل پر سب سے زیادہ کام ہو رہا تربیلا نیلم جہلم داسو پراجیکٹ پر کام ہو رہاہے ماضی میں ڈیمز کی زمینوں پر اربوں روپے کی کرپشن ہوئی لیکن بتا نہیں سکتے لوڈ شیڈنگ میں کمی کی ۔ کوئی بھی ہم پر ایک روپے کی کرپشن کا الزام نہیں لگا سکتے ۔ اگر پانی کا کوئی مسئلہ تھا تو گزشتہ پانچ سال پی پی کی حکومت رہی ہے وہ اس میں حل کر لیتے ۔ اُس وقت انہیں نہ منصفانہ تقسیم نظر آئی نہ معاہدے یاد آئے ۔ مسلم لیگ ن کی حکومت آئی تو سب کچھ یاد آ جاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک میں پنجاب ہائیڈرل کے ذریعے 1126 ، کے پی کے 1453 ، آزاد کشمیر 985 کل 3566 میگا واٹ بجلی پیدا کر رہا ہے جبکہ گیس کے ذریعے پنجاب 679 ، سندھ 836، بلوچستان 1409 کل 2924 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے شمسی توانائی کے ذریعے پنجاب میں 20 میگا واٹ، سندھ میں ہوا کے ذریعے 122 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے ۔ خیبر پختونخوا کی ڈیمانڈ 2746 میگا واٹ ہے اور اسے 1445 میگا واٹ دی جا رہی ہے سندھ کی ڈیمانڈ 1443 اور انہیں 930 میگا واٹ بجلی دی جا رہی ہے ۔ بلوچستان کی ڈیمانڈ 1735 میگا واٹ ہے اور انہیں 941 دی جا رہی ہے جبکہ پنجاب کی ڈیمانڈ 8448 اور انہیں 5582 دی جا رہی ہے ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں