جوہانسبرگ(نیوز ڈیسک) ٹوئنٹی 20 کرکٹ لیگز فکسنگ کا گڑھ بننے لگیں، بھارت اور بنگلا دیش کے بعد جنوبی افریقی ایونٹ بھی سٹہ بازوں کے نشانے پر آگیا۔تفصیلات کے مطابق آئی پی ایل اور بنگلہ دیش پریمیئر لیگ کے بعد اب جنوبی افریقی ٹوئنٹی 20 ایونٹ کو بھی فکسرز نے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، اس کا انکشاف پروٹیز کرکٹ بورڈ کی جانب سے ایک شخص کو معطل کیے جانے سے ہوا، اینٹی کرپشن یونٹ نے اسے میچ فکسڈ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا جس کے بعد معطل کردیا گیا۔کرکٹ جنوبی افریقا کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ مذکورہ شخص پر 2015 کی ٹوئنٹی 20 چیلنج سیریز میں فکسنگ کی کوشش یا اس حوالے سے اثر انداز ہونے کا چارج عائد کیا گیا ہے، اس حوالے سے تحقیقات میں مذکورہ شخص نے کوئی مددکی نہ ہی کوئی مناسب وجہ بتا پایا، عبوری معطلی کی وجہ سے وہاب کسی بھی حیثیت میں بورڈ، نیشنل کرکٹ فیڈریشن یا اسٹیٹ ایسوسی ایشن کے میچز یا تقریب میں شریک نہیں ہوسکے گا، قوائد و ضوابط کے تحت اب جنوبی افریقی بورڈ اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے اس معاملے کی تحقیقات پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کیا جائے گا۔ بورڈ کی جانب سے مذکورہ شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔یاد رہے کہ اس ایونٹ کا فائنل ٹائٹنس نے جیتا تھا جب کہ سابق انگلش بیٹسمین کیون پیٹرسن کی ٹیم ڈولفنز کو شکست ہوگئی تھی۔ اس سے قبل بی پی ایل کا دوسرا ایڈیشن مکمل طور پر کرپشن کا شکار ہوا جب کہ حال ہی میں اختتام پزیر ہونے والے ٹورنامنٹ میں بھی چند مشکوک واقعات سامنے آئے تھے، بھارتی آئی پی ایل میں بھی فکسنگ عروج پر رہی۔ سری لنکا نے بھی جب لیگ کرائی تو اس میں بھی خوب جوا ہوا تھا۔آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ رونی فلینگن بھی اپنے حالیہ انٹرویو میں واضح کرچکے کہ نچلے لیول کی انٹرنیشنل کرکٹ اور ڈومیسٹک مقابلے کرپٹ لوگوں کا زیادہ نشانہ بن سکتے ہیں۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں