کراچی(نیوز ڈیسک) قومی پیسرز نے سابق ”عظیم پیسر“ کا سر شرم سے جھکا دیا، سال2015 میں5فاسٹ بولرز نے مل کر اسپنر یاسرشاہ کے برابر 49 وکٹیں لیں، البتہ ٹیم نے عمدہ کھیل پیش کیا۔تفصیلات کے مطابق ماضی میں پاکستان کو فاسٹ بولرز جتوایا کرتے تھے مگر اب ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے، وقار یونس اپنے دور کے عظیم پیسر رہے ہیں مگر بطور کوچ اپنا تجربہ نئے ٹیلنٹ میں منتقل کرنے میں ب±ری طرح ناکام ثابت ہوئے، رواں برس سب سے کامیاب پیسر وہاب ریاض نے7میچز میں36.25 کی بھاری اوسط سے20 وکٹیں لیں، عمران خان 13، راحت علی9، جنید خان6 اور احسان عادل ایک وکٹ لے سکے۔مجموعی طور پر5پیسرز نے38.04 کی غیرمتاثر کن ایوریج سے49 پلیئرز کو آو¿ٹ کیا، دلچسپ بات یہ ہے کہ اکیلے اسپنر یاسر شاہ نے بھی اتنی ہی وکٹیں لیں، انھوں نے7میچز میں23 کی بہترین ایوریج سے49 کھلاڑیوں کو ٹھکانے لگایا، اس میں 3بار اننگز میں 5 وکٹ کا کارنامہ بھی شامل ہے، فاسٹ بولرز میں ایسا صرف عمران خان کر سکے۔کسی بھی بولر کو میچ میں 10 وکٹیں نہ ملیں۔ بیٹسمینوں میں یونس خان60.69 کی اوسط سے789 رنز بنا کر سب سے آگے رہے، محمد حفیظ710 اور اسد شفیق 706 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے، دونوں کی ایوریج بالترتیب 59.16اور54.30 رہی، مصباح الحق نے616اور اطہر علی نے576 رنز بنائے، مجموعی طور پر13 سنچریاں بنیں، اسدشفیق اور یونس خان 3،3، اظہر علی اور محمد حفیظ 2،2جبکہ شان مسعود، شعیب ملک اور مصباح الحق نے ایک، ایک بار یہ کارنامہ انجام دیا، شعیب ملک، اظہر علی اور محمد حفیظ نے اپنی ایک اننگز کو ڈبل سنچری میں بھی تبدیل کیا۔33 ففٹیز میں سے سب سے زیادہ 7 مصباح الحق کے نام رہیں، اسد شفیق6، اظہرعلی ،محمد حفیظ، یونس خان 4،4،سرفراز احمد 3، شان مسعود2 جبکہ احمد شہزاد، شعیب ملک اور ذوالفقار بابر ایک، ایک نصف سنچری بنانے میں کامیاب رہے۔ پاکستانی ٹیم نے رواں برس تینوں سیریز میں فتح حاصل کی۔ مجموعی طور پر8میں سے 5 میچز میں کامیابی ملی،ایک میں شکست جبکہ2 ڈرا پر ختم ہوئے، گرین کیپس نے بنگلہ دیش کو2میچز کی سیریز میں1-0 سے ہرایا، سری لنکا کیخلاف2-1 جبکہ انگلینڈ پر2-0 سے جیت نصیب ہوئی، ا?خری دونوں سیریز تین، تین ٹیسٹ پر مشتمل تھیں۔