کراچی(نیوزڈیسک) سرمایہ کاروں میں بے اعتمادی اورسرمایہ کاری استعداد کم ہونے کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو دوسرے دن بھی کاروباری صورتحال غیرتسلی بخش رہی، اتارچڑھاو¿ کے رحجان کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے۔جس سے انڈیکس کی32700 ،32600 اور32500 پوائنٹس کی 3حدیں بیک وقت گرگئیں، 65.37 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید51 ارب96 کروڑ68 لاکھ4 ہزار93 روپے ڈوب گئے، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس290.78 پوائنٹس کی کمی سے32467.04 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 164.01 پوائنٹس گھٹ کر19066.82 ، کے ایم آئی30 انڈیکس326.73 پوائنٹس کی کمی سے54081.37 اور آل شیئراسلامک انڈیکس63.15 پوائنٹس گھٹ کر15175.97 ہوگیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت0.68 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ55 لاکھ2 ہزار100 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار335 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں99 کے بھاو¿ میں اضافہ 219 کے داموں میں کمی اور17 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں سیمنس پاکستان کے بھاو¿30 روپے بڑھ کر950 روپے اور خیبرٹوبیکو کے بھاو¿18.14 روپے بڑھ کر398 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاو¿374.53 روپے کم ہوکر7116.22 روپے اور آئسلینڈ ٹیکسٹائل کے بھاو¿33 روپے کم ہوکر635 روپے ہوگئے۔
حصص مارکیٹ ،اتارچڑھاﺅسے مزید291 پوائنٹس کمی
16
دسمبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں