اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت پنجاب نے صوبائی وزارت خوراک کو وفاق کی کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی (سی سی اے سی) کو سرکاری ڈیٹا پیش کرنے سے روک دیا جس کی وجہ سے سی سی اے سی روئی کا نظرثانی شدہ پیداواری ڈیٹا پیش نہ کر سکی۔واضح رہے کہ وزارت ٹیکسٹائل نے ملک بھر میں روئی کی پیداوار کا اندازہ لگانے کے لیے کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی کا اجلاس پیر کو بلایا تھا جس میں چاروں صوبوں کے نمائندوں کو دعوت دی گئی تھی، گزشتہ روز اجلاس میں بلوچستان اور کے پی کے نے موقف پیش کیاکہ ان کے صوبوں میں روئی کی پیداوار نہیں ہوتی اس لیے انہوں نے کوئی کاٹن اسسمنٹ رپورٹ جمع نہیں کرائی جبکہ سندھ نے کاٹن اسسمنٹ رپورٹ جمع کرا دی۔ جس کے تحت رواں سیزن میں سندھ میں اب تک 34لاکھ بیلز روئی کی پیداوار ہوئی ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں صرف 3فیصد کم ہے، اجلاس میں پنجاب نے روئی کے اعدادوشمار پیش نہیں کیے۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے فی الحال روئی کی پیداوار کے اعدادوشمار دینے سے روک دیا ہے جس کی وجہ سے کاٹن اسسمنٹ کمٹی رواں سال روئی کی پیداوار کے حتمی اعدادوشمار مرتب نہ کر سکی۔ یاد رہے کہ کاٹن جنرز ایسوسی ایشن کی جانب سے 3دسمبر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق یکم دسمبر تک پنجاب میں روئی کی پیداوار 39.95 فیصد کمی سے صرف51لاکھ گانٹھ رہی جبکہ پنجاب میں کپاس کا پیداواری ہدف 81لاکھ بیلز مقرر کیا گیا ہے۔