کراچی (نیوزڈیسک)اہم ترین پاکستانی منصوبہ،امریکہ، روس، چین، متحدہ ارب امارات اور سنگاپور کی کمپنیوں کی لائن لگ گئی، آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ کئی مشہوربین الاقوامی توانائی کمپنیوں پاکستان میں ایل این جی امپورٹ، گیس ٹرمینل اور پائپ لائنوں میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔امریکہ، روس، چین، متحدہ ارب امارات اور سنگاپور کی کئی بڑی کمپنیاں اور سرمایہ کار حکومت پاکستان کی جانب سے صاف ایندھن کے شعبہ میں غیر معمولی دلچسپی سے متاثر ہیں، انکا اعتماد بڑھ رہا ہے اوروہ اس شعبہ میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تاکہ دو ارب مکعب فٹ کا شارٹ فال پورا کیا جا سکے۔ غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت سی این جی سیکٹر کیلئے گیس امپورٹ پالیسی بنا رہی ہے جس سے آئل و گیس کا امپورٹ بل کم ہو جائے گااور سی این جی کا شعبہ اپنی مدد آپ کے تحت مارکیٹ مکینزم کے مطابق کام کر سکے گا۔ اس سے گیس کے مقامی ذخائر پر دباﺅ کم ہو جائے گا جبکہ نئی پائپ لائن ڈلنے اور تقسیم کا نظام بہتر کرنے کی کوششوں سے نظام بہتر ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ دسمبر2016 تک دونوں مقامی گیس کمپنیوں کی Swap Capacity میں اضافہ ہو جائے گا اور مزید ٹرمینل بننے سے توانائی کا بحران برائے نام رہ جائے گاجس سے سی این جی اور یوریا سیمت تمام شعبوں میںمزید سرمایہ کاری کی راہیں کھل جائینگی۔ غیاث پراچہ نے مزید کہا کہ جلد ہی سی این جی کی مسلسل سپلائی بحال ہو جائے گی جس کے بعد صارفین کے مسائل ختم ہو جائینگے جبکہ انھیں بچت بھی ہو گی کیونکہ سی این جی پٹرول کی سستی ہو گی۔