اسلام آباد(نیوز ڈیسک) صنفی مساوات اور خواتین کو خود مختار بنانے کے اقوام متحدہ کے ادارے برائے خواتین (یو این ویمن) نے منیبہ مزاری کو پاکستان کی پہلی خاتون خیر سگالی کی سفیر مقرر کردیا۔بطور خیر سگالی کی سفیر، منیبہ پاکستان میں خواتین اور لڑکیوں کو خود مختار بنانے اور یو این ویمن کی مہم ’ Planet 50-50 by 2030: Step It Up for Gender Equality‘ کے علاوہ خواتین کی دیگر مہمات کے لیے کام کریں گی۔کار حادثے میں اپنی دونوں ٹانگوں سے معذور ہونے والی منیبہ مزاری مصنفہ، گلوکارہ، سماجی کارکن اور مقرر ہیں، جو خواتین کے خلاف صنفی امتیاز کی روک تھام کے لئے سرگرم رہتی ہیں۔خیر سگالی کی سفیر مقرر کیے جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منیبہ کا کہنا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کے ادارے برائے خواتین کی پوری طرح حمایت کرتی ہیں، اگر ہم صنفی امتیاز کے خلاف اسی طرح کام کرتے رہے تو یہ تفریق 2030 تک ختم کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم پاکستان اور پوری دنیا سے صنفی امتیاز ختم کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں مرد اور خواتین دونوں کو تعلیم دینے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ہمیں ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ وقت ہے کہ ہمیں خواتین اور بچیوں کو خود مختار بنانا چاہیے، کیونکہ ایک خاتون کو خود مختار بنانے کا مطلب پوری نسل کو خود مختار بنانا ہے۔واضح رہے کہ منیبہ مزاری کا نام خواتین کے خلاف صنفی امتیاز کے لیے کام کرنے پر بی بی سی کی ’100 بااثر خواتین‘ کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا تھا۔اس فہرست میں پاکستان کی اسکول طالبہ عائشہ اشتیاق کا نام بھی شامل تھا۔