کوئٹہ (نیوزڈیسک ) وزیر اعظم میاں نوا زشریف نے بلوچستان مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر چیف آف جھالاوان سنیئر صوبائی وزیر نواب ثناءاللہ زہری کو بلوچستان کا نیا وزیرا علیٰ نامزد کرنے کی منظوری دے دی ہے توقع ہے وہ ایک ہفتے کے اندر اپنے عہدے کاحلف اٹھائیں گے بلوچستان کے 22ویں وزیر اعلیٰ کا تعلق زہری قبیلے سے ہیں نواب ثناءاللہ زہری اس وقت کے چیف آف جھالاوان سردار دوداخان زہری کے صاحبزادے ہیں وہ 4 مارچ 1961 میں ضلع خضدار کے علاقے زہری گھٹ میں چیف آف جھالاوان سردار دودا خان زہری کے گھر پیدا ہوئے ۔ انہوںنے سیاست کاآغاز 1988 سے شروع کیا اور آزاد حیثیت سے پی بی 23زہری سے رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہوئے،1990 میں دوسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور انھیں وزیر بلدیات کا قلمدان سونپا گیا۔ تیسری مرتبہ 1993 میں رکن بلوچستان اسمبلی منتخب ہونے کے بعد انھیں دوبارہ وزیر بلدیات کاقلمدان دیا گیا اور 1996 تک بطور وزیر اپنے فرائض سرانجام دیتے رہے ،1997 میں بلوچستان سے سینیٹر منتخب ہوئے اور دو سال تک سینیٹر رہے،، 2002میں پرویز مشرف کی جانب سے کرائے گئے الیکشن میں رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور انھیں وزیر جیل خانہ جات اور قبائلی امور کا محکمہ سونپا گیا تاہم پرویز مشرف اور نواب اکبر بگٹی کے درمیان تنازعے اور ڈیرہ بگٹی آپریشن کے خلاف2004 میں وزارت سے مستعفی ہوکر اپوزیشن بینچوں پر بیٹھ گئے اور 2008 تک ایم پی اے کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیتے رہے،، 2008 کے انتخابات میں رکن اسمبلی منتخب ہونے کے بعد وزیر ایس اینڈ جی اے ڈے رہے،، 2013 میں مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا تاہم الیکشن کیمپئن کے دوران زہری میں نواب ثناء زہری کے قافلے پر حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ان کے جواں سال بیٹے میر سکندر زہری،بھتیجے میر زیب اور چھوٹے بھائی میر مہر اللہ زہری جاں بحق ہوئے تاہم حملے میں وہ محفوظ رہے نواب ثناءااللہ زہری نے 2013 کے انتخابات میں چھٹی مرتبہ کامیابی کے بعد انھیں سینئر صوبائی وزیر کے عہدے پر فائز کیا گیا،، مری معاہدے کے تحت وزیر اعظم میاں نواز شریف نے مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے پارلیمانی لیڈر نواب ثناءزہری کو بلوچستان کا 22 واں وزیر اعلیٰ نامزد کیا جو آئندہ چند روز میں اپنے عہدے کا حلف لیں گے۔