لاہور ( این این آئی)ایم سی بی کی نجکاری ،حکومت کیلئے ایک اورپریشانی کھڑی ہوگئی،اہم شخصیت سے جواب طلب، لاہور ہائیکورٹ نے ایم سی بی کی نجکاری کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا جبکہ نجکاری سکینڈل میں حتمی فیصلہ سنانے اور میاں منشاءکو پیشی سے استثنیٰ دینے کیخلاف نیب کی حکم امتناعی ختم کرنے کی درخواست پر میاں منشاءسے جواب طلب کر لیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے ایم سی بی کے چیئرمین میاں منشاءاور ڈائریکٹر خواجہ جاوید اقبال کی نیب کی تحقیقات کیخلاف درخواست پر سماعت شروع کی تو نیب کے وکیل نے حکم امتناعی خارج کرنے کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ قومی احتساب بیورو نے مجاز اتھارٹی چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد اور سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں میگا کرپشن سکینڈلز کی انکوائری شروع کی ہے ، ایم سی بی نجکاری سکینڈل بھی میگا کرپشن سکینڈلز کی فہرست میں آتا ہے، ہائیکورٹ کے حکم امتناعی کی وجہ سے میاں منشاءنیب کی تحقیقات میں شامل نہیں ہو رہے ، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ لاہور ہائیکورٹ میں نجکاری آرڈیننس کے تحت سال دوہزار کے بعد کے معاملات میں رجوع کیا جا سکتا ہے لیکن ایم سی بی کی نجکاری انیس سو نوے میں ہوئی ہے، اس نجکاری کیخلاف تحقیقات میں مداخلت بھی ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے لہذا حکم امتناعی خارج کر کے نیب کو تحقیقات مکمل کرنے کی اجازت دی جائے، ایم سی بی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نیب کی تحقیقات غیرقانونی ہیں، عدالت نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد بینک کی نجکاری کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا اور حکم امتناعی ختم کرنے کی درخواست پر میاں منشاءاور خواجہ جاوید اقبال کو نوٹس جاری کرتے ہوئے بیس جنوری تک جواب طلب کر لیا۔