پشاور(نیوزڈیسک) کاﺅنٹرٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے پشاورحاجی کیمپ اڈہ میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز پر حملوں ،بم دھماکوں اور بھتہ خوری میں مطلوب کالعدم تنظیم درہ آدم خیل کے بانی رہنماءمبینہ دہشتگردکوگرفتارکرلیاہے ملزم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ متعددحملوں اور وارداتوں میں ملوث ہے سی ٹی ڈی پشاورنے خفیہ اطلاع پر خطرناک مبینہ دہشتگردمحمدظاہر شاہ عرف بادشاہ کوپاکستان پرٹیکشن آرڈیننس کے تحت گرفتار کیاسال2004سے جہادی تنظیموں میں سرگرم رہا ملزم تنظیم میں بانی رکن کی حیثیت سے سال2014تک سکیورٹی فورسزپرحملوں اور دہشتگردی کے متعددکارروائیوں میں مصروف رہے سال2014ماہ اپریل اپنے ملکیتی موٹرسائیکل پر بمقام باڑہ منڈاکس پرسوارتھاکہ مسمی کوڈنیم معاویہ ولد نامعلوم سکنہ اخوروال درہ جوکہ تسلیم شدہ حکومت کے کسان میں تھا نے میرے موٹرسائیکل میں بم نصب کیا جس پر ظاہر شاہ بمعہ سرفراز ولد نامعلوم سکنہ درہ آدم خیل سوارہوکر اپنے گھربمقام کالے جارہاتھاکہ دھماکہ ہوکر نتیجے کے طور پر ظاہر شاہ زخمی ہوا تھاجواب بھی بیمار ہے جبکہ سرفرازموقع پرجاں بحق ہوا۔سال2009میں زورکلے درہ میں پاک آرمی یعنی سکیورٹی فورسز کے کانوائے گزررہی تھی ظاہر شاہ اور دیگردہشتگردوں نے حملہ کرکے سکیورٹی فورسز کے ایک گاڑی میں عبداللہ ولد نصراللہ نے دھماکہ خیزمواد رکھ کر گاڑی کوتباہ کیاتھا۔سال2010میں علاقہ پستہ ونی میں سکیورٹی فورسزکے ساتھ جنگ ہوئی تھی اس میں کمانڈرسہیل ولد عزیز بمعہ30دہشتگرد نے صبح سے لیکرشام تک سکیورٹی فورسزکامقابلہ کیاتھااورتقریباًشام کے وقت ظاہر شاہ بمعہ گروپ سکیورٹی فورسز سے بھاگ گیا اورپہاڑوں کے اوپر لوگ چلے گئے تھے اس لڑائی میں فورسزکے تین جواب شہید اورایک دہشتگرد صلاح الدین ہلاک ہواتھا۔سال2012میں دیگردہشتگردساتھیوں کے ہمراہ ایک حملہ کے دوران امن لشکر کے رکن سنجاب کوٹارگٹ کرکے اسکے حجرہ میں قتل کیاگیاتھا۔سال2013میں علاقہ زاوایف سی سکیورٹی فورسزکے مورچوں پرظاہرشاہ نے دیگرساتھیوں کے ہمراہ حملہ کیا سکیورٹی فورسزکے ساتھ آٹھ گھنٹے فائرنگ کے بعد انکے دوساتھی سنگری اوربرکت شاہ ہلاک ہوئے تھے۔سال2013کوعلاقہ متنی بائی پاس سے سکیورٹی فورسز کی کانوائے پر ظاہرشاہ نے دیگرساتھیوں کے ہمراہ حملہ کرکے کونوائی سے دوگاڑیوں کو جلاکرناکارہ کردی تھی جس میں آرمی کے پانچ جوان شہید جبکہ پانچ زخمی ہوئے تھے اسکے علاوہ قوم زرغن خیل سے رقم بیس لاکھ روپے بھتہ وصول کیا اسکے علاوہ ملزم ظاہرشاہ دہشتگردی کے درجنوں کارروائی میں ملوث ہے۔