کراچی(نیوز ڈیسک) امریکی ڈالر کے مقابل روپے کی قدرمیں 3روز کے دوران 2 فیصد اضافے اور انسٹیٹیوشنز کی خریداری سرگرمیاں بڑھنے کے سبب کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو ایک بارپھر تیزی کا رحجان غالب ہوگیا جس کے نتیجے میں طویل مزاحمت کے بعدانڈیکس کی33000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی بحال ہوگئی۔تیزی کے باعث58.85 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں26 ارب90 کروڑ17 لاکھ33 ہزار208 روپے کا اضافہ ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں ومالیاتی اداروں، این بی ایف سیز، دیگر ا?رگنائزیشنز اور بروکرز کی جانب سے 44 لاکھ56 ہزار 666 ڈالر کا انخلا بھی کیا گیا لیکن اس کے باوجود کاروبارکے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں کی جانب سے2 لاکھ12 ہزار468 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے74 ہزار698 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے29 لاکھ63 ہزار721 ڈالر اورانفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے12 لاکھ5 ہزار778 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 228.55 پوائنٹس کے اضافے سے33020.26 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس175.83 پوائنٹس بڑھ کر 19384.26 ، کے ایم ا?ئی30 انڈیکس395.75 پوائنٹس اضافے سے 15811.78 اور ا?ل شیئراسلامک انڈیکس 107.89 پوائنٹس کے بڑھ کر 11610.52 ہوگیا۔کاروباری حجم منگل کی نسبت 1.44 فیصد زائد رہا اور19 کروڑ54 لاکھ23 ہزارحصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 350 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں206 کے بھاو¿ میں اضافہ، 123 کے دام میں کمی اور21 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاو¿150 روپے بڑھ کر3150 اور فروز سنز لیب کے بھاو¿ 51.42 روپے بڑھ کر1079.87 روپے ہوگئے جبکہ نیسلے پاکستان کے بھاو¿ 415 روپے کم ہوکر7885 اور انڈس ڈائینگ کے بھاو¿55 روپے کم ہو کر 1045 روپے ہوگئے