ہفتہ‬‮ ، 18 جنوری‬‮ 2025 

خیبرپختونخوامیںکرپشن کیخلاف جنگ کا اعلان،وزیراعلیٰ کی گرفتاری بھی ممکن ہوگئی

datetime 9  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصا ف کی صوبائی حکومت میں کرپشن پرذرہ بھر رعایت کی گنجائش بھی نہیں اور صوبے میں کرپشن کی روک تھام کیلئے با اختیار احتساب کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جووزیراعلیٰ کو بھی گرفتار کر سکتا ہے جبکہ صوبے میں انسداد رشوت ستانی کیلئے انٹی کرپشن کا محکمہ پہلے سے کام کر رہا ہے انہوں نے کہاکہ کرپشن کے معاملے میں کسی کو معاف نہیں کیا جائے گا اور سب سے پہلے ہم خود کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں کیونکہ ہم نے اس ملک کے عوام اور نوجوانوں سے نظام کو درست کرنے کا وعدہ کیا ہے اور اس ملک کے روشن مستقبل کی خاطر ہم اپنے وعدوں پر قائم ہیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں چیک اینڈ بیلنس کا ایسا نظام وضع کیا گیا ہے کہ تمام افسران کی کارکردگی واضح نظر آتی ہے اور عوام کے سامنے صوبائی حکومت کے تمام معاملات انٹرنیٹ کے ذریعے شفاف انداز میں پیش کئے گئے ہیں اور اداروں میں سیاسی مداخلت، ٹھیکوں میں کمیشن ، پولیس کے ذریعے جھوٹے مقدمات دائر کرنے کا وقت گزر گیا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کے روز قومی احتساب بیورو (نیب) خیبرپختونخوا کے دفتر میں ” کرپشن کے خلاف جنگ میں سول سوسائٹی کے کردار ” کے موضوع پر منعقدہ آگاہی سمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کے دوران کیا اس موقع پر صوبائی وزراءمحمد عاطف، مظفر سید، شاہ فرمان، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی کے علاوہ ممتاز دانشور اور سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبد المتین ، کالم نگار بشریٰ فرخ،وفاقی محتسب اسلام آباد کے مشیراور سابق چیف سیکرٹری اعجاز قریشی ، ڈائر یکٹر جنرل نیب خیبرپختونخوا شہزاد سلیم کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے حضرات، دانشور، صحافی حضرات و دیگر نے شرکت کی وزیراعلیٰ نے سمینار سے اپنے خطاب میں کہاکہ کرپشن کا قلع قمع کرنے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت اور اداروں کے سربراہ سب سے پہلے خود کو ٹھیک کریں اور اگر سربراہ کرپٹ نہ ہو تو کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ اس ملک کے ٹاپ سیاسی لیڈر کرپشن میں ملوث رہے انہوں نے کہاکہ ہماری دُعا ہے کہ ہر پارٹی کو ایماندارقیادت مل جائے کیونکہ اس ملک کے ایسے لیڈر ہم دیکھتے ہیں کہ جو چوری بھی کرتے ہیں اور اوپر سے سینہ زوری بھی کرتے ہیں ان کو اس عمل پر شرم آنی چاہیئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ میں 34 سال سے سیاست کررہاہوں اور سار ے سیاستدانوں اور آمروں کو اچھی طرح جانتا ہوں انہوں نے کہاکہ مجھے میری انکم اور بچوں کے اخراجات کا اچھی طرح پتہ ہے جبکہ اکثر افسران کو دیکھتا ہوں کہ وہ محدود تنخواہ اور مراعات میںامریکہ میں بچوں کے تعلیمی اخراجات کیسے برداشت کرتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُنہوں نے سرکاری افسران پر واضح کیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں خدمات دینے والے افسران کو اگرکرپشن کرنی ہے توانہیں یہ صوبہ چھوڑنا ہوگا کیونکہ یہاں پر کرپٹ افراد کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ صوبائی حکومت نے سرکاری مشینری کو کرپشن سے پاک کرنے کی غرض سے سکیل 1 سے 16 تک سرکاری ملازمین کی اپ گریڈیشن کی ہے جبکہ گاڑیوں اور سرکاری بنگلے واپس لے کر اس کی جگہ افسران کی تنخواہیں تین گنا تک بڑھانے کا حکم دے دیا ہے جس سے افسران کی معاشی حالت بہتر ہو جائے گی اور اس اقدام سے 95 فیصد افسران کو فائدہ ہو گا وزیراعلیٰ نے اس دوران وزیرخزانہ کو مخاطب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ مونیٹائزیشن پالیسی کا کیس جلد ازجلد انہیں مزید کاروائی کیلئے بھیجوائیں کیونکہ اس سے سرکاری افسران کی تنخواہوںمیں خاطر خواہ اضافے کے علاوہ کرپشن کے خاتمے میں یہ فیصلہ کافی مدد گار ثابت ہو گا وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری حکومت پورے صوبے میں تھانوں ، ہسپتالوں اور سکولوں کو جدید خطوط پر استوار کرکے جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کر رہی ہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر قومی احتساب بیورو کے پلی بارگین کے تصور کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میںاربوں روپے لوٹنے والے کروڑوں روپے نیب کو واپس کر کے آزاد ہو جاتے ہیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم نے چوروں کو پکڑنا ہے اور ان سے حساب لینا ہے اور ان کو ایسے انجام تک پہنچانا ہے کہ ان کی نسلوں کو چوری کی سزا کا پتہ ہو ہمیں صرف چند پیسے واپس کرنے کی ضرورت نہیں سمینار میں وزیراعلیٰ نے بہترین کارکردگی دکھانے پر نیب کے افسران کو تعریفی سرٹیفکیٹ اور نقد انعامات بھی دیئے جبکہ ڈائریکٹر نیب خیبرپختونخوا نے وزیراعلیٰ اور صوبائی وزراءکو اس موقع پر شیلڈ پیش کی سمینار سے صوبائی وزیر شاہ فرمان، ڈاکٹر عبد المتین ، بشری ٰ فرخ،اعجاز قریشی اور ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے بھی خطاب کیا ۔



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…