جمعرات‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2025 

ایرانی سیمنٹ کی درآمد پاکستانی کوالٹی سرٹیفکیشن سے مشروط کرنے کا مطالبہ

datetime 21  ‬‮نومبر‬‮  2015 |

کراچی(نیوز ڈیسک ) آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) نے وزارت تجارت سے ایرانی سیمنٹ کی زمینی راستے سے درآمد معطل کرکے اس کی بحالی پی ایس کیوسی اے کی سرٹیفکیشن سے مشروط کی جائے۔وفاقی سیکریٹری تجارت محمد شہزاد کے نام خط میں آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے چیئرمین محمد علی ٹبا نے کہاکہ کسٹم حکام کے نوٹس میں لانے کے باوجود پاکستان میں زمینی راستے سے ایرانی سیمنٹ کی اسمگلنگ بلاتعطل جاری ہے، مزید برآں ایرانی سیمنٹ کا معیار پی ایس کیو سی اے کی جانب سے متعین کردہ معیار کے مطابق ٹیسٹ نہ ہونے کے باعث مشکوک ہے۔اسمگل شدہ سیمنٹ کا حجم دھیرے دھیر ے بڑھتے ہوئے خطرناک حد کو چھو چکا ہے اور روزانہ تقریباً 2ہزار ٹن ایرانی سیمنٹ پاکستان پہنچ رہی ہے، تفتان پوسٹ اور مند کسٹمز چیک پوسٹ کے ذریعے آنے والی سیمنٹ کی کھیپوں کو کسٹم حکام کی ملی بھگت سے قانونی کسٹم ڈیوٹی اور دیگر وفاقی لیویز کی ادائیگی کے بغیر آنے کی اجازت دی جا رہی ہے جو ٹوکن کے طور پر محدود مقدار پر یہ ڈیوٹیاں چارج کرتے ہیں جبکہ سیمنٹ کی بھاری مقدار قانونی اخراجات کی ادائیگی کے بغیر ہی جانے دی جاتی ہے۔خط میں کہا گیاکہ اس صورت حال کے نتیجے میں ایرانی سرحد سے منسلک علاقوں کی مقامی منڈیوں میں اور اس کے ساتھ ساتھ بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سستی ایرانی سیمنٹ کا سیلاب امڈ آیا ہے،نتیجتاً مقامی طور پر تیار کردہ سیمنٹ بڑی تیزی سے اپنی منڈی کھو رہی ہے اور ایرانی سیمنٹ کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں جو مقامی سیمنٹ کی نسبت 40 فیصد کم قیمت پر فروخت ہو رہی ہے۔ یہاں یہ ذکر بے جا نہ ہوگا کہ صنعت پہلے ہی پیداواری لاگت کی وجہ سے سنگین صورتحال سے دوچار ہے اور اب ایرانی سیمنٹ کی پاکستانی منڈی میں بھرمار نے مقامی مینوفیکچررز کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔محمد علی ٹبا نے کہا کہ سیمنٹ کی مقامی صنعت کو جو بالواسطہ اور بلاواسطہ 5 لاکھ خاندانوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے، ایرانی سیمنٹ کے مقابلے میں تحفظ دینے کی ضرورت ہے تاکہ نہ صرف اس صنعت سے منسلک لاکھوں افراد پر مشتمل افرادی قوت کی ملازمتوں کو تحفظ حاصل ہو سکے بلکہ قیمتی زر مبادلہ کی بچت بھی ممکن ہو سکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…