جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ٓئی ایف سی نے بینک لین دین ٹیکس سے چھوٹ مانگ لی

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) ورلڈبینک گروپ ممبر بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن(آئی ایف سی) نے حکومت کی جانب سے آئی ایف سی کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر عائد کردہ ودہولڈنگ ٹیکس اور کیپٹل گین ٹیکس کو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے دونوں ٹیکسوں سے چھوٹ مانگ لی۔”ایکسپریس“ کو دستیاب دستاویز کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن نے وزیر خزانہ اسحق ڈار کو خط لکھاہے کہ حکومت کی جانب سے فنانس بل کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں کی جانے والی ترامیم کے تحت آئی ایف سی کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر بھی ٹیکس عائد ہوگیا ہے۔خط میں کہاگیاکہ فنانس ایکٹ 2015 کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں شامل کی جانے والی شق 236 پی اور شق 100بی کے تحت آئی ایف سی کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو ہے اور دوسری شق کے تحت آئی ایف سی کے کیپٹل گین پر کیپٹل گین ٹیکس عائد ہے جو بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن ایکٹ 1956 کے تحت تمام ممبر ممالک کے ساتھ طے پانے والے آرٹیکل آف ایگریمنٹ کی خلاف ورزی ہے کیونکہ آرٹیکل آف ایگریمنٹ کے تحت آئی ایف سی کوتمام ممبر ممالک سے ڈیوٹی اور ٹیکسوں چھوٹ حاصل ہے جو پاکستان کی جانب سے بھی حاصل رہی ہے مگر فنانس ایکٹ 2015 کے تحت انکم ٹیکس میں متعارف کرائی جانے والی شقوں کے ذریعے اب آئی ایف سی پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس اور کیپٹل گین ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔جس سے آئی ایف سی کی پاکستان میں ایکویٹی انویسٹمنٹ بری طرح متاثر ہوگی۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن پاکستان کی طویل مدتی ڈیولپمنٹ پارٹنر ہے اور انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کی جانب سے پاکستان میں مجموعی طور پر 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن پاکستان کو براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری فراہم کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے اور 2014-15 میں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن نے پاکستان کے لیے 1ارب 20کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدے اور وعدے کیے جوریکارڈ ہے۔خط میں بتایا گیاکہ پاکستان کے توانائی کے نجی شعبے میں ڈیولپمنٹ کے حوالے سے بھی انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کا کلیدی کردار ہے اور آئی ایف سی حکومت پاکستان کی نئی پاور جنریشن پالیسی کے تحت ملک میں 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں کے لیے تعاون کررہی ہے لیکن فنانس ایکٹ کے ذریعے ترامیم کے تحت حکومت پاکستان کی جانب سے نان فائلرز کیلیے بینکنگ ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔اسی طرح دوسری ترمیم کے ذریعے شیئرز کی فروخت پر کیپٹل گین ٹیکس عائد ہے جبکہ آرٹیکل آف ایگریمنٹ کے تحت آئی ایف سی کو ڈیوٹی اور ٹیکسوں سے چھوٹ حاصل ہے مگر ان ترامیم کے ذریعے ان دونوں ٹیکسوں کا اطلاق آئی ایف سی پر ہوگیا ہے لہٰذا وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار سے درخواست ہے کہ وہ خود ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے مداخلت کرکے معاملے کو حل کرائیں اور دونوں ٹیکسوں سے چھوٹ کیلیے انکم ٹیکس آرڈیننس میںترامیم کی جائیں تاکہ آئی ایف سی انویسٹمنٹ پروگرام پر پیشرفت کرنے کے قابل ہو سکے۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…