پیر‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان حالیہ ٹیسٹ سیریز میں امپائر کے فیصلوں پر سوالیہ نشان لگ گیا

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2015 |

شارجہ(آن لائن)پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان حالیہ ٹیسٹ سیریز میں امپائرنگ خصوصاً ٹی وی امپائرز کے فیصلے موضوع بحث بنے رہے اور یہ سوال بار بار کیا جاتا رہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اتنی اہم سیریز نامکمل ٹیکنالوجی کے ساتھ کیوں کھیلی؟اس سیریز میں سنیکو میٹر اور ہاٹ سپاٹ ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی۔ ان کے نہ ہونے سے متعدد فیصلوں پر سوالیہ نشان لگ گیا اور اس کا زیادہ نقصان پاکستانی ٹیم کو ہی پہنچا۔ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں مصباح الحق کو امپائر نے وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آو¿ٹ نہیں دیا لیکن ریویو پر ٹی وی امپائر روی نے انھیں آو¿ٹ دے دیا۔ اسی طرح دوسرے ٹیسٹ میں یونس خان نے سلپ میں جانی بیرسٹو کا کیچ لیا جسے ٹی وی امپائر روی نے آو¿ٹ نہیں دیا۔سنیکو میٹر اور ہاٹ سپاٹ ایک مہنگا نسخہ ہے جس کا یومیہ خرچ ہزاروں پاو¿نڈز ہے، ظاہر ہے کہ ہر کرکٹ بورڈ اس کا متحمل نہیں کرسکتا۔چونکہ آئی سی سی بین الاقوامی کرکٹ کا نگراں ادارہ ہے لہذا اس کا فرض بنتا ہے کہ وہ کوئی ایسا راستہ تلاش کرے کہ اہم سیریز میں ڈی آر ایس مکمل ٹیکنالوجی کے ساتھ استعمال ہو۔آئی سی سی ہر معاملے کو دو طرفہ کہتے ہوئے ذمہ داری کرکٹ بورڈز پر ڈال کر بری الذمہ نہیں ہوسکتی اسے اگر دنیا بھر میں امپائرنگ کا یکساں معیار قائم کرنا ہے تو اپنا کردار بھی ادا کرنا ہوگا۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال مکمل ہونا چاہیے۔مصباح الحق امپائرنگ کے معیار میں مزید بہتری بھی چاہتے ہیں۔ انھوں نے خاص کر امپائرز کال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں کپتانوں اور کھلاڑیوں کے ذہنوں میں شکوک وشبہات پیدا ہو رہے ہیں۔ لہذا اس پر ازسر نو سوچنے کی ضرورت ہے۔پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کوچ وقار یونس کے لیے بھی نامکمل ڈی آر ایس قابل قبول نہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ڈی آر ایس یا تو مکمل طریقے سے ہو یا پھر نہ ہو۔ کیونکہ ادھوری ٹیکنالوجی کے فیصلے مشکوک بن جاتے ہیں اور ان پر لوگ شکایت کرتے ہیں۔وقاریونس کا کہنا ہے کہ امپائرز کال پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ موجودہ طریقہ کار میں شک کا مارجن 50 فیصد ہے جسے بڑھاکر 75 فیصد کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر گیند 25 فیصد بھی لائن پر ہے تو اس پر ایل بی ڈبلیو دیا ۔



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…