ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

بلدیاتی انتخابات نے عمران کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی،

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے بالخصوص لاہور میں بدترین شکست کے بعد تحریک انصاف کو نمائشی جلسوں کی سیاست اور پرتعیش کمروں میں بیٹھ کر ”نو رتنوں“ کے تراشیدہ فیصلے کرنے کی روایت چھوڑ کر گلی محلوں میں داخل ہونا پڑے گا ورنہ 2018 کے عام انتخابات میں بھی تحریک انصاف سے جیت کی گاڑی چھوٹ سکتی ہے۔عمران خان کو نمائشی اور آسائشی دونوں طرز کے رہنماو¿ں کی شارٹ لسٹنگ کرنا ہو گی، بلدیاتی انتخابات کے گھوڑے کو لگام ڈالنے کی ذمہ داری چوہدری سرور کے سپرد کی تھی لیکن ان سے گھوڑا ہی سنبھالا نہیں گیا۔ تحریک انصاف 2011ئ کی” پیدائش نو“ کے بعد سے لاہور اور پنجاب میں قدم جمانے کے لئے جستجو کرتی رہی ہے مگر منصوبہ سازی کے فقدان اور عام کارکنوں سے کنارہ کشی نے تحریک انصاف کو کامیابی کے قریب نہیں آنے دیا۔2013 کے انتخابات میں عمران خان نے عام کارکنوں کو ٹکٹ دینے کے بلندوبانگ دعوے کئے مگر وقت آنے پر کچھ ٹکٹ دھڑے بندیوں کی بنیاد پر تقسیم ہوئے اور باقی ”برائے فروخت“ ڈکلیئر کر کے چند رہنماو¿ں نے کروڑوں روپے کما لئے۔بلدیاتی الیکشن میں بدترین شکست نے لاہور کے آرگنائزر شفقت محمود کی سیاسی اور تنظیمی ساکھ کو بھی زیروزبر کر دیا ہے۔ عمران خان کے لئے خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔ انہیں اپنی نجی زندگی کی تنظیم نو تو کرنا ہی ہے لیکن اب انہیں تحریک انصاف کی بھی تنظیم نو کرنا ہو گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…