اسلام آباد (نیوز ڈیسک) کوئٹہ سے اسلام آباد جانے والی پروازوں کا کرایہ 75 ہزار روپے سے بھی تجاوز کرگیا ہے، جس پر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فضائی سفر کے کرایوں میں فوری کمی کا مطالبہ کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں فضائی کرایوں میں غیر معمولی اضافے سے متعلق ایک قرارداد پیش کی گئی، جس میں شہریوں کو درپیش مشکلات اور ایئرلائنز کی ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔رکن اسمبلی شاہدہ رئوف نے نشاندہی کی کہ سہولتوں میں بہتری لانے کے بجائے ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
ان کے مطابق کوئٹہ سے اسلام آباد تک کرایہ 75 ہزار روپے سے بڑھ چکا ہے، جبکہ کراچی سے اسلام آباد جانے پر 15 سے 20 ہزار روپے میں ٹکٹ بآسانی مل جاتا ہے۔شاہدہ رئوف کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی میں سفر کرنا شہریوں کے لیے مشکل ہوچکا ہے کیونکہ ٹکٹ دستیاب ہی نہیں ہوتے، جبکہ کوئٹہ سے صرف پی آئی اے اور ایک نجی ایئرلائن کی محدود پروازیں چل رہی ہیں۔اجلاس کے دوران رکن اسمبلی برکت علی رند نے بتایا کہ انہوں نے حال ہی میں کوئٹہ سے کراچی سفر کے لیے تین افراد کا ٹکٹ 2 لاکھ 10 ہزار روپے میں خریدا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تربت کے لیے کم از کم ہفتے میں ایک فلائٹ لازمی چلنی چاہیے۔ انہوں نے ایئرلائنز کے اعلیٰ حکام کو طلب کرکے وضاحت لینے کا بھی مطالبہ کیا۔وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو فوری طور پر فضائی کرایوں میں کمی کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، اس سے پہلے کہ عوام اشتعال میں آکر ایئرپورٹ کا گھیراؤ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے لوگ ان مہنگے کرایوں سے سخت پریشان ہیں، متعلقہ وزیر کو خط بھی لکھا مگر کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔وزیراعلیٰ نے خبردار کیا کہ اگر وفاقی اداروں نے مسلسل غفلت برتی تو معاملہ امن و امان کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت 16 ایم پی او کے تحت ایئرلائنز کے ریجنل ہیڈ کو گرفتار کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔آخر میں انہوں نے تمام پارلیمانی لیڈرز کو دعوت دی کہ وہ مل کر وزیراعظم سے ملاقات کے لیے جائیں اور اس مسئلے کو قومی سطح پر اٹھایا جائے۔















































