جمعہ‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2025 

پہلی بار ایک زندہ انسان میں سؤر کے جگر کے ٹرانسپلانٹ کا کامیاب تجربہ

datetime 9  اکتوبر‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) چین کے سائنسدانوں نے طب کی دنیا میں ایک نیا سنگِ میل عبور کرتے ہوئے پہلی مرتبہ ایک زندہ انسان کے جسم میں سؤر کا جینیاتی طور پر تبدیل شدہ جگر ٹرانسپلانٹ کیا ہے۔ اس تاریخی تجربے میں مریض 171 دن تک زندہ رہا، جب کہ جگر 38 دن تک اس کے جسم میں فعال رہا۔

یہ تجربہ آنہوئی میڈیکل یونیورسٹی کے فرسٹ ایفیلیئٹڈ ہاسپٹل میں کیا گیا، جہاں 71 سالہ مریض کو ہیپاٹائٹس بی اور جگر کے کینسر کے باعث سنگین حالت میں لایا گیا تھا۔ مریض کے جگر میں بڑی رسولی موجود تھی جسے کم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی تھیں۔ جب خاندان کے کسی فرد کا جگر عطیہ کے لیے موزوں ثابت نہ ہوا تو ڈاکٹروں نے بطورِ متبادل سؤر کے جگر کا ٹرانسپلانٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔

تجربے کی تفصیلات

ڈاکٹروں نے سؤر کے جگر میں 10 جینیاتی تبدیلیاں کیں تاکہ انسانی جسم اس عضو کو مسترد نہ کرے۔ ساتھ ہی مریض کو امیونوسپریسیو ادویات بھی دی گئیں تاکہ مدافعتی نظام عضو کو قبول کر سکے۔ آپریشن کے دوران رسولی کو ہٹا کر سؤر کا جگر لگایا گیا جبکہ مریض کے اپنے جگر کا کچھ حصہ برقرار رکھا گیا۔

ٹرانسپلانٹ کے فوراً بعد جگر نے خون فلٹر کرنا شروع کر دیا اور بائل (Bile) کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ابتدائی 10 دنوں تک کوئی الرجک ردِعمل یا ورم نظر نہیں آیا، بلکہ مریض کے جگر کے افعال بہتر ہو گئے۔ تاہم 25ویں دن مریض کے دل پر دباؤ کے آثار ظاہر ہونے لگے، اور 33ویں دن جگر میں سوجن کی علامات سامنے آئیں۔

ڈاکٹروں نے دواؤں میں ردوبدل کیا، لیکن 37ویں دن مریض کا بلڈ پریشر کم اور دل کی دھڑکن غیر متوازن ہو گئی۔ چونکہ مریض کا اپنا جگر دوبارہ بہتر انداز میں کام کرنے لگا تھا، اس لیے 38ویں دن سؤر کا جگر جسم سے نکال دیا گیا۔

تقریباً 135 دن بعد مریض کو اندرونی خون بہنے کی شکایت ہوئی، جس کے نتیجے میں 171ویں دن اس کا انتقال ہو گیا۔

تحقیق کے نتائج

ماہرین کے مطابق اس تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ سؤر کے جگر کا زندہ انسان میں ٹرانسپلانٹ ممکن ہے، اگرچہ اب بھی کئی طبی پیچیدگیاں باقی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج جرنل آف ہیپاٹولوجی میں شائع کیے گئے ہیں۔

پس منظر

اس سے قبل سائنسدان سؤر کے دل اور گردے انسانوں میں کامیابی سے لگا چکے ہیں۔

 

  • 2022 میں 57 سالہ ڈیوڈ بینیٹ وہ پہلے مریض تھے جنہیں سؤر کا دل لگایا گیا، تاہم وہ دو ماہ بعد چل بسے۔
  • 2023 میں یونیورسٹی آف میری لینڈ کے ماہرین نے 58 سالہ لارنس فاکٹ میں سؤر کا دل لگایا، مگر وہ چھ ہفتے بعد وفات پا گئے۔
  • مارچ 2024 میں میساچوسٹس جنرل اسپتال نے ایک مریض میں سؤر کا گردہ کامیابی سے ٹرانسپلانٹ کیا۔
  • اگست 2025 میں گوانگزو میڈیکل یونیورسٹی نے دماغی طور پر مردہ انسان میں سؤر کے پھیپھڑے لگائے جو 9 دن تک کام کرتے رہے۔

 

یہ تازہ کامیابی سائنسدانوں کے لیے ایک امید کی کرن سمجھی جا رہی ہے، کیونکہ مستقبل میں اس کے ذریعے جگر کے سنگین امراض کے شکار مریضوں کو علاج کے لیے عارضی متبادل اعضاء فراہم کیے جا سکیں گے — جب تک انہیں انسانی عطیہ دہندہ سے نیا جگر دستیاب نہ ہو۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اوساکا۔ایکسپو


میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…