اسلام آباد (نیوز ڈیسک)اگر آپ کافی پینے کے شوقین ہیں تو یہ عادت آپ کے جگر کو خطرناک بیماریوں سے بچا سکتی ہے۔سائنسی جریدے Biochemical Pharmacology میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق، کافی کا استعمال نہ صرف جگر کو امراض سے محفوظ رکھتا ہے بلکہ اگر جگر کسی بیماری کا شکار ہو تو اس کی حالت کو بہتر کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔اس سے قبل بھی مختلف مطالعات میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ کافی پینے والوں میں جگر کے امراض کا خطرہ نسبتاً کم ہوتا ہے۔
تاہم حالیہ تحقیق میں یہ وضاحت کی گئی ہے کہ کافی میں موجود کون سے عناصر جگر کے لیے مفید کردار ادا کرتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے محققین نے سابقہ تحقیقی رپورٹس کا تفصیلی تجزیہ کیا۔تحقیق کے مطابق، روزانہ کم از کم دو کپ کافی پینے سے جگر کی کئی عام بیماریوں کا خطرہ نمایاں طور پر گھٹ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر جگر پر چربی جمع ہونے کی بیماری (فٹی لیور)، جو دنیا بھر میں عام ہے، اس سے متاثر ہونے کے امکانات کافی نوش کرنے والوں میں 29 فیصد تک کم دیکھے گئے۔مزید یہ کہ اگر کوئی شخص ہیپاٹائٹس سی میں مبتلا ہو اور باقاعدگی سے کافی کا استعمال شروع کرے تو جگر کو پہنچنے والا نقصان آہستہ ہو جاتا ہے۔
ماہرین نے یہ بھی بتایا کہ کافی میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جگر کی صحت کو بہتر بناتے ہیں، جبکہ اس کی سوزش کم کرنے والی خصوصیات بھی جگر کے لیے فائدہ مند ہیں۔کافی پینے سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے اور معدے میں موجود بیکٹیریا کا توازن بھی درست رہتا ہے، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر جسم اور جگر دونوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔تحقیق کے مطابق، جگر کی حفاظت کے لیے کافی کا استعمال ایک آسان اور مؤثر عادت بن سکتا ہے، اور جو لوگ پہلے ہی جگر کے امراض میں مبتلا ہیں ان کے لیے بھی یہ بیماری کی شدت کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔