اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کی سب سے پہلی اور عام علامت “پیاس کا زیادہ لگنا” ہے، لیکن زیادہ تر لوگ اسے بیماری کی نشانی کے بجائے ایک معمولی بات سمجھ کر نظرانداز کر دیتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق جب خون میں شکر کی مقدار بڑھتی ہے تو گردے اسے فلٹر کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس عمل کے لیے زیادہ پانی درکار ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جسم کو مسلسل پانی کی طلب محسوس ہوتی ہے اور مریض کو غیر معمولی پیاس لگتی ہے۔
اسی دوران گردے زیادہ پیشاب بناتے ہیں، جس کے باعث مریض کو بار بار واش روم جانا پڑتا ہے۔ یہ علامات آہستہ آہستہ ظاہر ہوتی ہیں، اسی لیے اکثر لوگ انہیں موسم کی تبدیلی، زیادہ پانی پینے یا دیگر عام وجوہات سے جوڑ دیتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہی لاپرواہی علاج میں تاخیر کا سبب بنتی ہے۔ اگر مسلسل پیاس اور بار بار پیشاب آنے کی کیفیت برقرار رہے تو اسے نظر انداز کرنے کے بجائے فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔