اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینئر صحافی نجم سیٹھی نے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کے بیوروکریسی سے متعلق بیانات اور ان کے استعفے کی خبروں کے پس منظر پر دلچسپ انکشافات کر دیے۔ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے بتایا کہ خواجہ آصف کے ایک قریبی دوست، جو ماضی میں ریٹرننگ افسر رہ چکے ہیں اور جن پر خواجہ آصف کا ذاتی احسان بھی ہے، ایک زمین کے تنازع میں پھنس گئے۔ یہ معاملہ سیالکوٹ میں ایک کمپنی اور چند کاروباری بھائیوں کی ملکیت اراضی سے جڑا ہوا تھا۔ خواجہ آصف چاہتے تھے کہ یہ زمین ان کے دوست کو دی جائے۔
اس دوران اے ڈی سی آر نے زمین سے متعلق کارروائی میں ان کے حق میں فیصلہ دیا، لیکن بعد میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔سیٹھی کے مطابق، گرفتاری کے بعد خواجہ آصف نے شدید ردِعمل دیا اور دوست کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔ دوسری جانب، کمپنی کے بھی بااثر بیوروکریٹس سے تعلقات تھے، جس کے باعث وہ اپنا بندہ چھڑوانے میں کامیاب ہوگئے۔ نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اس دوران خواجہ آصف نے کسی کو یہ پیغام دیا کہ استعفے کی خبر پھیلائی جائے، تاکہ معاملہ زیادہ دباؤ میں آجائے۔ بعد ازاں مذاکرات کے ذریعے دوست کی رہائی کا راستہ نکالا گیا اور خواجہ آصف نے یہ کہہ کر استعفے کی تردید کر دی کہ انہوں نے ایسا کوئی اعلان نہیں کیا۔سیٹھی کے مطابق، یہ سیاسی حکمت عملی کا ایک عام کھیل ہے جس میں کبھی سخت بیانات دیے جاتے ہیں اور بعد میں کہا جاتا ہے کہ اصل مقصد کچھ اور تھا۔