اسلام آباد (نیوز ڈیسک) دیامر میں مسلسل بارشوں کے باعث تباہ کن سیلابی صورتحال نے شدید نقصان پہنچایا ہے، خاص طور پر بابوسر تھک میں جو اس وقت مکمل طور پر ویران نظر آ رہا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب نے گزشتہ سو سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، جس سے علاقے کی سیاحتی رونقیں ماند پڑ گئی ہیں۔بارش کے بعد آنے والے طوفانی ریلے نے کئی انسانی جانیں نگل لیں، درجنوں گھر، گاڑیاں اور کھڑی فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ علاقے میں مواصلات، بجلی اور پانی کی سہولیات درہم برہم ہو چکی ہیں، جبکہ متاثرہ لوگ اب کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
بابوسر تھک اور اس کے نواحی علاقوں نیاٹ، بٹوگاہ، کھنر، تھور اور تانگیر بدترین متاثرین میں شامل ہیں۔ وہاں موجود مکانات، پل، کھیت، جانوروں کے باڑے اور واٹر چینلز سب کچھ تباہ ہو گیا۔ شاہراہ بابوسر تھک کا تقریباً 9 کلومیٹر حصہ سیلاب کی زد میں آ چکا ہے، جس کی بحالی کا عمل جاری ہے۔ انتظامیہ نے فضائی جائزہ لے کر نقصانات کا اندازہ لگایا ہے۔ریسکیو ادارے چوتھے روز بھی امدادی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم کئی لاپتہ افراد کا تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔ نیاٹ ویلی میں شدید تباہی دیکھی گئی ہے جہاں بعض مقامات کا وجود تک مٹ چکا ہے۔ تھور منیار میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہو گئی تھی، جس سے سیاح اور مسافر پھنس گئے تھے، تاہم انہیں بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات نے 27 سے 31 جولائی تک مزید شدید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے الرٹ جاری کیا ہے، جس میں ژالہ باری، آندھی، لینڈسلائیڈنگ اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے اور محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔Ask ChatGPT