ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

آج کل ذیابیطس کا مرض تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے؟ اہم وجہ سامنے آگئی

datetime 28  مئی‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)دنیا بھر میں ٹائپ 2 ذیابیطس ایک تیزی سے پھیلتا ہوا مرض بن چکا ہے، اور عمومی طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ چینی کا زیادہ استعمال اس بیماری کا اہم سبب ہے۔ تاہم، ایک تازہ تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ ہر قسم کی چینی سے یکساں خطرہ لاحق نہیں ہوتا۔امریکا کی بریگھم ینگ یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ میٹھے مشروبات، جیسے سافٹ ڈرنکس اور فروٹ جوسز میں موجود شکر، ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہے۔

تحقیق میں متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے پانچ لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جس سے یہ بات سامنے آئی کہ ان مشروبات کے استعمال سے ذیابیطس کا امکان بڑھ جاتا ہے، جبکہ دیگر ذرائع سے حاصل ہونے والی شکر سے یہ تعلق واضح نہیں پایا گیا۔مطالعے کے مطابق، اگر کوئی فرد روزانہ ایک بار میٹھے مشروبات کا استعمال کرتا ہے تو ٹائپ 2 ذیابیطس کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ سکتا ہے، اور اگر یہ مقدار روزانہ چار سافٹ ڈرنکس تک پہنچ جائے تو خطرہ 20 فیصد مزید بڑھ جاتا ہے۔تحقیق میں یہ نکتہ بھی سامنے آیا کہ کھانے کے ذریعے حاصل کی جانے والی شکر، جیسے کہ پھلوں، دودھ یا قدرتی مصنوعات میں موجود چینی، جگر کے میٹابولزم کو اس حد تک متاثر نہیں کرتی جس حد تک مائع حالت میں موجود چینی کرتی ہے۔ماہرین نے وضاحت کی کہ سیال شکل میں چینی جگر کے میٹابولک نظام پر فوری اور منفی اثرات ڈالتی ہے، جس کے نتیجے میں جگر میں چربی جمع ہونے لگتی ہے اور انسولین کی مزاحمت بڑھ جاتی ہے، جو ذیابیطس کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔

اگرچہ فروٹ جوسز میں کچھ غذائی اجزاء اور وٹامنز موجود ہوتے ہیں، تاہم ان میں چینی کی مقدار زیادہ ہونے کے سبب ان کے فوائد بہت کم رہ جاتے ہیں اور یہ بھی میٹابولک صحت کے لیے نقصان دہ بن سکتے ہیں۔یہ تحقیق پہلی بار شکر کی مختلف اقسام اور ان کے انسانی صحت پر اثرات کا تفصیل سے تجزیہ کرتی ہے، اور نتیجہ یہ نکالا گیا ہے کہ مشروبات میں شامل چینی کھانے والی چینی کے مقابلے میں صحت کے لیے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔تحقیق کے نتائج معروف سائنسی جریدے “ایڈوانسز ان نیوٹریشن” میں شائع کیے گئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…