اسلام آباد (این این آئی)قومی سلامتی کمیٹی نے پاک فوج کو بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا اختیار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت بے گناہ شہریوں کی شہادت اور خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کے بدلے، وقت، مقام اور انداز کے تعین اور جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے،بھارت کی کھلی جارحیت پر دلی رنج و غم کے باوجود، پوری پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کی جرات، بہادری اور بروقت دفاعی اقدامات کو بھرپور سراہتی ہے،قوم ہر طرح کی ممکنہ جارحیت کے خلاف یکجہتی اور عزم کے ساتھ کھڑی ہے،
پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر عزت اور وقار کے ساتھ پاکستان ایک بار پھر واضح کرتا ہے کہ وہ نہ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی برداشت کرے گا، اور نہ ہی اپنے باوقار عوام کو کوئی نقصان پہنچانے دے گا،بھارت کی بلااشتعال اور غیرقانونی کارروائیوں کی سنگینی کو تسلیم کرے اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی کھلی خلاف ورزی پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔ بدھ کو وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت منعقد ہوا۔
فورم نے انڈیا کے حملوں میں شہید ہونے والے معصوم شہریوں کے لیے فاتحہ خوانی کی، ان کے لواحقین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ قومی سلامتی کمیٹی نے انڈیا کی بلا اشتعال، بزدلانہ اور غیر قانونی جنگی کارروائی کے سنگین مضمرات پر غور کیا۔اعلامیہ کے مطابق 6 اور 7 مئی 2025 کی درمیانی رات، بھارتی مسلح افواج نے پاکستان کی خودمختار حدود میں مختلف مقامات پر مربوط میزائل، فضائی اور ڈرون حملے کیے۔ ان حملوں کا نشانہ پنجاب کے شہروں سیالکوٹ، شکرگڑھ، مریدکے اور بہاولپور کے علاوہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقے کوٹلی اور مظفرآباد بنے،ان بلاجواز اور غیر ضروری حملوں میں دانستہ طور پر شہری علاقوں کو نشانہ بنایا گیا، جنہیں من گھڑت دہشتگرد کیمپوں کی موجودگی کا بہانہ بنا کر نشانہ بنایا گیا، ان حملوں کے نتیجے میں بے گناہ مرد، خواتین اور بچے شہید ہوئے جبکہ مساجد سمیت شہری انفراسٹرکچر کو بھی نقصان پہنچا۔ اعلامیہ میں کہاگیاکہ بھارت کی جارحیت نے برادر خلیجی ممالک کی مسافر پروازوں کو بھی شدید خطرے سے دوچار کیا جس سے ہزاروں مسافروں کی جانیں خطرے میں پڑ گئیں۔
اس کے علاوہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کو بھی بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔این ایس سی نے ان غیرقانونی اقدامات کو پاکستان کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی اور انہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت واضح طور پر جنگی جرائم کے زمرے میں شمار کیا۔ بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ خواتین و بچوں سمیت عام شہریوں کو نشانہ بنانا ایک شرمناک اور گھنائونا عمل ہے، جو انسانی اخلاقیات اور عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان بھارتی الزامات کو پہلے ہی واضح اور دوٹوک انداز میں مسترد کرچکا ہے جن میں پاکستان میں دہشتگرد کیمپوں کی موجودگی کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کے فوراً بعد پاکستان نے ایک شفاف، غیر جانبدار اور قابلِ اعتماد تحقیقات کی پیشکش کی تھی جسے بدقسمتی سے قبول نہیں کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق عالمی میڈیا نمائندے 6 مئی کو ان نام نہاد کیمپوں کا دورہ کر چکے تھے اور 7 مئی کیلئے مزید دورے بھی طے تھے تاہم بھارت اپنی جھوٹی کہانی کے بے نقاب ہونے کے خوف سے اور بغیر کسی ثبوت کے، اخلاقیات سے عاری قیادت کے تحت، معصوم شہریوں پر حملے کرنے پر اتر آیا تاکہ اپنی فریب زدہ سوچ اور قلیل مدتی سیاسی مقاصد کی تکمیل کر سکے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا کہ پاکستان کے معصوم شہریوں پر حملہ کسی صورت قابل قبول نہیں،بھارت نے ایک بار پھر ہوش و خرد اور عقلیت کے تمام تقاضوں کو روندتے ہوئے خطے میں آگ بھڑکا دی ہے، جس کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔پاکستان کی مسلح افواج نے 22 اپریل 2025 کے این ایس سی اعلامیے میں بیان کردہ دفاعِ ذات اور جوابی کارروائی کے حق کے تحت، بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی علاقائی سالمیت اور آزاد جموں و کشمیر کا بھرپور دفاع کیا اور اس دوران پانچ بھارتی لڑاکا طیاروں اور ڈرونز کو مار گرایا گیا۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت، پاکستان اپنے بے گناہ شہریوں کی شہادت اور خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کے بدلے، وقت، مقام اور انداز کے تعین کے ساتھ، اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے، اس سلسلے میں مسلح افواج کو مکمل اختیار دے دیا گیا ہے۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ بھارت کی کھلی جارحیت پر دلی رنج و غم کے باوجود، پوری پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کی جرات، بہادری اور بروقت دفاعی اقدامات کو بھرپور سراہتی ہے۔
قوم ہر طرح کی ممکنہ جارحیت کے خلاف یکجہتی اور عزم کے ساتھ کھڑی ہے۔این ایس سی عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ بھارت کی بلااشتعال اور غیرقانونی کارروائیوں کی سنگینی کو تسلیم کرے اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کی کھلی خلاف ورزی پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرائے۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ پاکستان امن کا خواہاں ہے مگر عزت اور وقار کے ساتھ پاکستان ایک بار پھر واضح کرتا ہے کہ وہ نہ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی برداشت کرے گا، اور نہ ہی اپنے باوقار عوام کو کوئی نقصان پہنچانے دے گا۔