اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں کھانسی کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے ایک مشتبہ جعلی سیرپ کا انکشاف ہوا ہے، جس کے استعمال سے صحت کے سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
پنجاب کے ضلع شیخوپورہ کی تحصیل صفدرآباد میں سعید نگر میں سیکیورٹی اداروں اور پولیس نے مشترکہ آپریشن کیا، جس میں جعلی شربت بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی۔مشترکہ آپریشن کے دوران جعلی سیرپ کی 25ہزاربوتلیں، مضرصحت خام مال شربت کے 6 ڈرم برآمد کرلیے۔پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم اسلم نے گھر میں فیکٹری کھول رکھی تھی تاہم موقع سے فرار ہوگیا ہے، ملزم اسلم جعلی سیرپ مقامی میڈیکل اسٹور پر فروخت کرتا تھا۔
حکام نے فوری تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے عوام کو مستند فارمیسیز سے دوا خریدنے کی تاکید کی ہے۔یاد رہے گذشتہ سال کھانسی کے دو سیرپ کو مضر صحت قرار دیا گیا تھا، ٹوزن ڈی سسپنشن اور ارپس پاؤڈر کا ایک بیچ غیر معیاری ہے۔میٹروان سیرپ اور این ول انجکشن کا ایک بیچ غیر معیاری قرار دیا گیا جبکہ ٹوراکس اور زونڈ سیرپ کے سات بیچز مضر صحت قراردیئے گئے۔اس سے قبل رواں ماہ پشاور کی فارماسیوٹیکل کمپنی کے کھانسی کے شربت میں زہریلے اجزا کا انکشاف ہوا تھا، جس کے بعد ڈریپ نے ایم کے بی نامی کمپنی کے تمام سیرپ واپس منگوا لیے ہیں۔