اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

پی ٹی آئی کی زندگی و موت کا سوال،این اے 122معرکہ انجام پذیر

datetime 12  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک))لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122کے ضمنی انتخاب میںحکمران پاکستان مسلم لیگ نون کے امیدوار سردار ایاز صادق کی کامیابی کے نتیجے میں وہ انتخابی معرکہ انجام پذیر ہوگیاہے جسے پاکستان تحریک انصاف نے زندگی موت کا سوال بنا رکھا تھا۔ اس حلقے سےاسکے امیدوار کی ناکامی کے بعد تحریک انصاف نے قومی اسمبلی کے آٹھ ضمنی انتخابات میں مسلسل ناکامی کا نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے لاہور کے ضمنی انتخاب میں سردار ایاز صادق نے مئی 13ء کے انتخابات میں حاصل شدہ اپنی برتری میں اضافہ کرکے تحریک انصاف کے لئے کئی اسباق مہیا کردیئے ہیں۔ عمران خان حقیقی معنوں میں اگر سیاستدان ہوتے توانہیں ابھی تک سمجھ آچکی ہوتی کہ عوام دشنام اور الزام کو ہر گز پسند نہیں کرتے جسے انہوں نے اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے۔ لاہور کے متذکرہ ضمنی انتخاب نے یہ بھی ثابت کردیا ہے کہ دو ماہ قبل الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ سراسر غلط تھا اور مئی 13ء میں سردار ایاز صادق کا چنائو درست تھا۔ پاکستان مسلم لیگ نون نے عدالتوں کا رخ کرنے کی بجائے عوام سے رجوع کرنے کا راستہ اپنایا تحریک انصاف اور عمران خان مسلم لیگ نون پر الزام عائد کرتی رہی ہے کہ وہ عندالضرورت اعلیٰ عدالتوں سے حکم امتناع حاصل کرلیتی ہے۔ سردارایاز صادق نے حکم امتناع کے لئے اپنے قانونی استحقاق کو استعمال کرنے کی بجائے انتخابی عمل میں کود جانے کو ترجیح دی اور سرخرو رہے۔ حتمی انتخاب کے لئے الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے ہر اس مطالبے کو تسلیم کیا جو اس نے اپنی دانست کے مطابق اسے دھاندلی سےمحفوظ رکھنے کے لئے ضروری تھا۔ اتوار کو سہ پہر تک تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن انتخاب کے مکمل طور پر منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہونے کے بارے میں شہادت دیتے رہے جس کے بعد انہیں جب اس امر کا احساس ہوا کہ انتخاب ان کے ہاتھ سے نکل رہاہے تو اس نے ایک مرتبہ پھر الزام بازی کا سہارا لینا شروع کردیا۔روزنامہ جنگ کے صحافی صالح ظافرکی رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف نے عدلیہ سے انتخابی عملہ نہ لینے کا مطالبہ کیا جسے فوری طور پر تسلیم کرلیا گیا اس نے تقاضا کیا کہ انتخاب کی نگرانی فوج کے سپرد کردی جائے یہ مطالبہ بھی پورا کردیا گیا انتخابی سازوسامان کی ترسیل تک فوج سے کرائی گئی یہی نہیں پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر فوج متعین کی گئی اس تمام تر کے باوجود تحریک انصاف کو شکست ہوئی ہے تو عمران خان کو اسے بلا چون وچرا تسلیم کرلینا چاہئے وہ جس پائے کے کھلاڑی رہے ہیں انہیں ہمت یکجا کرکے اس ہار کو نہ صرف فوری مان لینا چاہئے بلکہ سردارایاز صادق کو بلاتامل مبارکباد دینا چاہئے۔ اپنے شکست کے لئے عذر تراشنے کی بجائے انہیں اپنی ناکامی کا سیدھے سبھائو اعلان کرنا چاہئے کہ عوام نے انہیں مسترد کردیا ہے خان اڑھائی سال سے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کررہے تھے ان میں سے ایک حلقہ تو کھل کر ان کے منہ پر سیاہی مل گیا ہے توقع ہے کہ وہ مزید سیاہی سے بچنے کے لئے اپنے اس مطالبے سےدستبردار ہوجائیں گے اس میں کوئی شبہ نہیں کہ لاہور کے اس ضمنی انتخاب میں شائستگی کو گالم گلوچ کےمقابلے میں کامرانی نصیب ہوئی ہے شرافت نے غنڈہ گردی کو پچھاڑ دیا ہے اور سب سے بڑھ کر لاہور کے زندہ دلان نے ثابت کیا ہے کہ وہ اعلیٰ و ارفع قدروں کے امین ہیں اس ضمنی انتخاب میں لندن پلٹ صوبے کےسابق گورنر کے کردار پر انگلیاں اٹھیں گی جنہیں نوازشریف نے فریب کھا کر ملک کے سب سے بڑے صوبے کا گورنر بنایا اس طرح حاصل شدہ سیاسی پہچان کو انہوں نے تحریک انصاف میں شامل ہو کر اپنے محسن کے خلاف استعمال کیا انہوں نے کال سینٹر بنائے، لندن میں حاصل شدہ تجربات کو اس ضمنی انتخاب میں آزمایا یہاں تک تو قابل برداشت تھا لیکن بدقسمتی سے انہوں نے اپنے برادری تعلق کو ابھار کر سیاست کی ایک فرسودہ روایت کو دوبارہ زندہ کرنے کی افسوسناک کوشش کی۔ وہ اور عمران خان گزشتہ ایک ماہ سے اتوار کی دوپہر تک سردار ایاز صادق کو شکست دینے کا اعلان کرتے رہے اس عرصے میں انہوں نے اپنی زبان کھولتے ہوئے احتیاط کونظرانداز کردیا اب اس کے لئے جن بہانوں کا سہارا لیا جارہاہے ان کے بارے میں کیا انہیں قبل ازیں علم نہیں تھا۔ وزیراعظم نوازشریف کی ہونہار صاحبزادی مریم نواز نے اپنے مختصر پیغام میں لاہور کے شہریوں کو جذباتی انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا ہے کہ لاہور کے شیرو تم نے تباہی، تخریب، بدکلامی اور گالیوں کو مسترد کردیا ہے انہوں نے کہا کہ شیر آ نہیں آرہاآگیا ہے انہوں نے پیغام دیا ہے کہ آئو مل کر اللہ کے حضور سجدہ ریز ہوجائیں۔ دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر سید آصف سعید کرمانی نے کہا ہے کہ این اے 122میں ذہن جیت گیا ہے اور زر ہار گیاہے۔ زندہ دلان لاہور نے پیسے اور جھوٹے الزامات کی سیاست کو ٹھوکر ماردی۔ انہوں نے کہا کہ شاباش لاہور، شکریہ لاہور، اب طے ہے کہ سردار ایاز صادق بدستور قومی اسمبلی کے اسپیکر رہیں گے انہوں نے بڑی متانت اور پامردی سے ضمنی انتخاب میں مقابلہ کیا اور بے مثال کامیابی حاصل کی ہے اس انتخابی نتیجے کے بعد پاکستان مسلم لیگ نون اپنا یہ دعویٰ برقرار رکھ سکے گی کہ پنجاب اور لاہور بدستور اس کا ناقابل تسخیر گڑھ ہے۔ لاہور کے اس ضمنی انتخاب کے اثرات آئندہ ماہ ہونے والےبلدیاتی انتخابات پر بھی مرتب ہونگے قبل ازیں چھائونیوں میں منعقدہ بلدیاتی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ نون نے تحریک انصاف کو پچھاڑ دیا تھا۔ اس انتخابی نتیجے نے تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے لاہور اور اوکاڑہ کے دونوں ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف کے ساتھ ساتھ پیپلزپارٹی کو بھی شکست فاش ہوئی ہے ان انتخابی نتائج نے صوبے میں مستقبل کی سیاسی منظر کشی کردی ہے اس امر کا امکان موجود نہیں کہ تحریک انصاف اپنے غیر مہذب لب و لہجے کے لئے معذرت کرے گی اور آئندہ نیک چلنی کی ضمانت دے گی حالانکہ اس میں اس کی بھلائی ہے۔



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…