لاہور(نیوزڈیسک)ہزاروںافراد کو ووٹ ڈالنے سے روک دیاگیا،وجہ بھی سامنے آگئی،الیکشن کمیشن کی طرف سے این اے 122کے ضمنی انتخاب میں زائد المیعاد شناختی کارڈ رکھنے والوں کو بھی ووٹ ڈالنے کی اجازت تھی ۔این اے 122کے لئے پولنگ کے روز حلقے سے تعلق رکھنے والے متعدد ایسے افراد پولنگ اسٹیشنز آئے جن کے شناختی کارڈ کی میعاد پوری ہو چکی تھی تاہم انہیں ووٹ کاسٹ کرنے کی اجازت تھی ۔ اصل شناختی کارڈ کی بجائے فوٹو کاپی اور اصل پاسپورٹ لے کر آنے والوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ ملی اور انہیں مایوس واپس لوٹنا پڑا ۔ووٹرز کا کہنا تھاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ان کا اصل شناختی کارڈ جمع ہے وہ شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی اور اصل پاسپورٹ پر ووٹ ڈالنے کے لئے آئے ہیں لیکن انہیں اجازت نہیں دی گئی ۔کیا پاسپورٹ حکومت کی دستاویز نہیں؟۔ووٹر لسٹوں میں ووٹ کے اندراج کی تصدیق نہ ہونے سے کئی ووٹرز مایوس گھروں کو لوٹ گئے ۔ لاہور کے اکثر علاقوں بالخصوص بوہڑ والا چوک کے پولنگ اسٹیشن نمبر 114،115، 116اور107میں میں ووٹوں کے اندراج کی تصدیق نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ کئی لو گوں کا ووٹ فہرست میں موجود ہی نہیں تھا جبکہ کچھ لو گوں کانام غلط درج تھا۔پی ٹی آئی اور (ن) لیگ کے کیمپوں میں پڑی ووٹرز لسٹوں پر سال 2012درج ہے۔حلقہ این اے 122کے ضمنی انتخاب میں الیکشن کمیشن کی طرف سے پولنگ کے وقت میں اضافہ نہ کیا گیا ۔ الیکشن کمیشن کی طرف سے پولنگ کے لئے مقررہ وقت میں اضافہ نہ کئے جانے کے احکامات پر سکیورٹی اہلکاروں نے پورے پانچ بجے دروازے بند کر دئیے ۔ سکیورٹی اہلکاروں کی طرف سے پانچ منٹ قبل پولنگ اسٹیشنز کے مرکزی دروازوں کے باہر کھڑے ہو کر باضابطہ اعلانات کئے گئے کہ اگر کوئی ووٹر ہے تو وہ اندر آ سکتا ہے اور پورے پانچ بجے دروازے بند کر دئیے گئے ۔آخری وقت میں مختلف علاقوں میں ٹریفک جام ہونے سے کئی ووٹرز اپنا حق استعمال کرنے سے محروم رہ گئے ۔