مکوآنہ (این این آئی)ملک بھر کے بارانی علاقوں میں جو کی کاشت رواں ماہ اکتوبر کے آخر اور میدانی علاقوں میں نومبر کے آغاز سے شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کاشتکار گندم کی فصل کے ساتھ ہی جو کی فصل کاشت کر کے بہترین پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔تحقیقا تی ادارہ برائے گندم ایوب ریسرچ انسٹیٹیوٹ فیصل آباد کے ڈائریکٹر ویٹ ریسرچ ڈاکٹر جاوید احمد نے بتایاکہ جو کی فصل کی اہمیت ہر دور میں نمایاں رہی ہے کیونکہ اس کی کاشت سے نہ صرف زمین کی ہیئت اور ساخت میں بہتری آتی ہے بلکہ اس کی غذا انسانی صحت کیلئے مفید ترین قرار دی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ تحقیقاتی ادارہ برائے گندم فیصل آباد کی دریافت کردہ جو کی اقسام جو 83،جو 87اور حیدر 93وغیرہ پرانی اقسام ہیں مگر گزشتہ ایک عشرے سے اس کی تحقیق پر زور و شور سے کام جاری تھا یہی وجہ ہے کہ جو کی جدید ترین اقسام عام کاشت کیلئے محکمہ زراعت حکومت پنجاب کی جانب سے کاشت کیلئے منظور کی جا چکی ہیں جن میں سلطان 17،جو 17،تلبیذ 21،پرل 21اور جو 21وغیرہ شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ اعلیٰ معیار کی بہترین پیداوار حاصل کرنے کیلئے جو کی جدید ترین اقسام کی کاشت کو ترجیح دیں۔انہوں نے کہاکہ جو کی کاشت کیلئے صاف ستھرا صحت مند بیج 30سے 35کلو گرام فی ایکڑ جس کا اگاؤ 80سے 85فیصد سے کم نہ ہو استعمال کیا جائے تاکہ جو کی بمپر کراپ حاصل ہو سکے۔