اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے بجلی بلوں پر عائد جرمانے کی پالیسی کو تبدیل کردیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت نے نئی پالیسی کے تحت مقررہ تاریخ کے بعد جمع ہونیوالے بجلی کے بلو ں پر 5سے 10فیصد تک سر چارج لگا دیا ہے، آئندہ مقررہ تاریخ کے 3 دن بعد ادائیگی کی صورت میں بل کا 5فیصد سر چارج لگے گا۔3سے زیادہ روز گزرنے کے بعد بل ادا کرنے پر 10فیصد سر چارج بطور جرمانہ عائد کیا جائیگا، رپورٹ کے مطابق نیپرا کی جانب سے مقررہ تاریخ کے بعد جمع کروائے جانے والے بجلی کے بلوں پر عائد سرچارجز کو سلیبز میں تبدیل کیا گیا ہے، اس سے قبل بجلی بلوں پر 10فیصد ایل پی ایس چارج کیا جاتا تھا۔
علاوہ ازیں حکومت نے بجلی کے بلو ں میں ریلیف ختم کرنے کے بعد صارفین پر 9روپے سے 29روپے فی یونٹ تک کے حساب سے نیا ٹیرف بھی لاگو کردیا ہے جس کے نتیجے میں رواں ماہ سے صارفین کو بجلی بلوں میں ریلیف نہیں ملے گا بلکہ نئے مقررہ مہنگے ٹیرف کے تحت ہی صارفین کو بجلی کے بل بھیجے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں نئے ریٹ کے حساب سے بلنگ کی جائے گی، پروٹیکٹڈ صارفین کو ایک سے 50یونٹس تک 9 روپے 93پیسے فی یونٹ کا ٹیرف لگے گا، 51سے 100یونٹ تک بجلی استعمال کرنیوالے شہریوں پر 13روپے 64روپے فی یونٹ کا ٹیرف لاگو کر دیا گیا، اسی طرح 101 سے 200 یونٹ استعمال ہونے کی صورت میں 29 روپے 21 پیسے کا ایک یونٹ چارج ہوگا۔