کراچی(این این آئی)آئی ایم ایف سے معاہدے کی کامیابی کے بعد عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا، غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے پاکستان کے ڈالر بیسڈ یوروبانڈ اور روپیہ بیسڈ ٹی بلز میں سرمایہ کاری کا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے، جس کے نتیجے میں یوروبانڈ کی قیمت میں بہتری آئی ہے، جبکہ انٹرسٹ ریٹ کم ہوا ہے۔
سی ای او ٹاپ لائن ریسرچ محمد سہیل نے اس حوالے سے بتایا کہ یوروبانڈ جو اس سے پہلے 20 سے 40 فیصد تک کی شرح سود پر ٹریڈ ہوتا رہا ہے، پر سود کی شرح اس وقت کم ہو کر 9 سے 11 فیصد تک آگئی ہے، جس سے حکومت کو عالمی مارکیٹ سے مناسب شرائط پر فنانسنگ حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہوں گے، اے کے ڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ محمد اویس اشرف نے کہا کہ عالمی سرمایہ کاری یوروبانڈز کو بڑھتی ہوئی قیمت پر خرید رہے ہیں اور بلند شرح سود کی ان کی خواہش دم توڑ رہی ہے، دستیاب اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے 500 ملین ڈالر مالیت کے 10 سالہ یوروبانڈز جو ستمبر 2025 میں میچور ہونگے کی قیمت بڑھ کر 98.2 سینٹ ہوگئی ہے،
جو 4 اکتوبر تک 97.1 سینٹ تھی، اسی طرح بانڈ پر شرح سود 8.06 پرسنٹیج پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 10.26 فیصد ہوگئی ہے، 1.3 ارب روپے مالیت کے 5 سالہ بانڈز جو اپریل 2026 میں میچور ہورہے ہیں، کی قیمت 91.6 سینٹ سے بڑھ کر 93 سینٹ ہوگئی ہے، جبکہ شرح سود 11.74 پرسنٹیج پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 11.18 فیصد ہوگئی ہے، دیگر بانڈز کی صورتحال بھی کچھ اسی طرح ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ٹی بلز میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا ہے اور ٹی بلز میں ستمبر کے مہینے میں 61.65 ملین ڈالت کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی ہے، جس سے ٹی بلز میں کی گئی غیرملکی سرمایہ کاری مجموعی طور پر 179.16 ملین ڈالر ہوگئی ہے۔