پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

ماہرین نے زرافے کی لمبی گردن کے پیچھے چھپا راز ڈھونڈ لیا

datetime 8  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )کچھ جانوروں کی عجیب و غریب شکل وصورت لوگوں کی دلچسپی کا سامان ہوتی ہے لیکن وہیں سائنس دانوں کے لیے اس کی وجہ جاننے کی جستجو رہتی ہے کہ ایسا کیوں ہے اور اسی تگ و دو میں لگے سائنسدانوں نے زرافے کی لمبی گردن کے پیچھے چھپا راز اس کی ریڑھ کی ہڈی کو قرار دیا ہے۔
نیویارک انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں کی گئی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ زرافے کی گردن کے لمبی ہونے کی وجہ اس کی ریڈھ کی ہڈی کا ارتقا ہے جو اس کی اولین دورمیں پہلے سر کی جانب بڑھتی رہی پھر دم کی طرف بڑھتی رہی جب کہ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ لاکھوں سال قبل زرافے کی گردن اس کے اولین نسل یعنی آباو¿ اجداد کے وقت میں تسلسل کے ساتھ نہیں بڑھی بلکہ مختلف وقفوں میں یہ لمبی ہوتی رہی۔ سائنس دانوں نے تحقیق کے لیے ابتدائی دور کے 9 اقسام کے زرافوں کے 71 ڈھانچوں کا مطالعہ کیا اور اس کا ا?ج زندہ زرافوں کے جسم کی ساخت کے ساتھ موازنہ کیا۔
اس تحقیق کی بانی ملینڈ ڈانووٹز کا کہنا ہے کہ لاکھوں سال قبل ہی زرافے کی گردن لمبی ہونا شروع ہوگئی تھی اور اس میں مزید تبدیلی ایک کروڑ 60 لاکھ سال قبل آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ زرافے نے افریقہ جے جن علاقوں میں پرورش پانا شروع کی وہاں پودے لمبے ہوتے تھے جن تک رسائی ممکن نہ تھا اس لیے اپنی غذا کے حصول کے لیے زرافے گردن کو لمبی کرتے جس سے کمر کا حصہ چھوٹا اور گردن لمی ہوگئی اور یوں یہ ساخت ان کے جسم کا حصہ بن گئی۔ تحقیق میں مزید کہا گیا ہے کہ زرافے کی ریڈھ کی ہڈی کی گروتھ پہلے سر کی جانب ہوئی اور پھر دم کی جانب جبکہ اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ 70 لاکھ سال پہلے بسنے والے زرافہ کی ریڑھ کی ہڈی سر کی جانب بڑھتی تھی جس سے گردن لمبی ہونے لگی۔
نیویارک انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں زرافے کی ساخت پر تحقیق کے ماہر ڈاکٹر نک کاکہنا ہے کہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ زرافے کی گردن کی لمبائی میں اتار چڑھاو¿ میں تسلسل نہیں رہا، آغاز میں ریڈھ کی ہڈی کے مہرے سی 3 کے اگلے حصے لمبے ہوتے تھے بعد کی نسل میں پچھلی طرف کا حصہ بڑھا یعنی اس میں تسلسل نہ تھا تاہم آج کی نسل کے زرافوں میں دونوں عمل ایک ساتھ ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی گردن غیرمعمولی حد تک لمبی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…