ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گزشتہ مالی سال ڈسکوز کے نقصانات 590 ارب روپے تک رہنے کا انکشاف

datetime 16  اگست‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)گزشتہ مالی سال کے دوران بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے مجموعی نقصانات 5 سو 90 ارب روپے رہنے کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس ہوا جس میں حید باد کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی (حیسکو) کے سی ای او نے کہا کہ اس کے 46 فیڈر 80 سے 90 فیصد اوور لوڈڈ ہیں، حیسکو میں 60 سے 80 فیصد نقصانات والے فیڈرز پر 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔

سیکرٹری پاور ڈاکٹر فخر عالم عرفان نے بتایا کہ حکومتی پالیسی کے مطابق جہاں جتنا زیادہ نقصان اتنی زیادہ لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے، پاور ڈویژن حکام نے کہا کہ حیسکو میں سالانہ 53 ارب روپے کے نقصانات ہیں، گزشتہ مالی سال ڈسکوز کے مجموعی نقصانات 590 ارب روپے رہے۔اجلاس کے دوران کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) نے کہا کہ حکومت جو سبسڈی دیتی ہے وہ ٹیرف کے فرق کیلئے ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اگر نجکاری کے بعد بھی کے الیکٹرک نقصان میں ہے تو ڈسکوزکی نجکاری کا فائدہ ہو گا؟کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ کے الیکٹرک کو گزشتہ مالی سال 30 ارب کا نقصان ہوا، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے بتایا کہ کے الیکٹرک نقصان کو کون پورا کرتا ہے؟ ایم ڈی کے الیکٹرک مونس علوی نے جواب دیا کہ نقصان ہم خود پورا کرتے ہیں۔

سیکریٹری پاور نے کہا کہ ابتدائی مرحلے میں 3 ڈسکوز کی نجکاری کا پلان ہے، ان ڈسکوز میں فیصل آباد کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی (فیسکو)، اسلام آباد کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی (آئیسکو) اور گوجرانوالہ کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی (گیپگو) شامل ہے۔اجلاس کے دوران حکام کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ گزشتہ مالی سال ڈسکوز کے مجموعی نقصانات 590 ارب روپے رہے جب کہ کے الیکٹرک حکام نے آگاہ کیا کہ کے الیکٹرک کو گزشتہ مالی سال 30 ارب کا نقصان ہوا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے اور کمیٹی کے رکن اقبال آفریدی نے خواتین کے لباس پر اعتراض اٹھا دیا۔اقبال آفریدی کے مطابق اجلاس میں شریک کے الیکٹرک کی خاتون جس لباس میں شریک تھی، وہ قابل اعتراض ہے، اس طرح کے لباس میں اجلاس میں شرکت نہیں ہونی چاہیے، اجلاس میں خواتین کے لباس کے لیے ایس او پیز ہونے چاہیے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…