اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے خود بتایا کہ رجیم چینج آپریشن میں فواد چوہدری کا کردار مشکوک تھا۔ایک انٹرویومیں شیر افضل مروت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے مطابق فواد چوہدری جنرل باجوہ کے ساتھ ملے ہوئے تھے، فواد چوہدری پر فرمائشی کیس بنے، یہ بھی حقیقت ہے کہ وہ وی آئی پی جیلوں میں رہے اور ان کی سیٹنگ تھی۔انہوں نے کہا کہ لگتا ہے پی ٹی آئی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا ٹاسک بیرونِ ملک کچھ صحافیوں کو بھی ملا ہے، فواد بن بلائے مہمان اور پرائی شادی میں عبداللہ دیوانے کی طرح ہمارے خلاف بول پڑے۔
شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے بتایا فواد کہہ رہا ہے خان کے کہنے پر علیم یا ترین گروپ میں گیا جو جھوٹ ہے، فواد چوہدری، باجوہ صاحب کے ساتھ پیغام رسانی کا کام بھی کر رہے تھے، وہ پارٹی کے مفادات کے خلاف بھی کام بھی کر رہے تھے۔شیر افضل مروت نے کہا کہ پارٹی، فواد چوہدری کے کردار کو شک کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ان کے پاس ہم پر تنقید کرنے کی کوئی اخلاقی وجہ نہیں ہے، جب پارٹی کو حوصلے کی ضرورت تھی ان جیسے لوگ بھاگ گئے تھے۔انہوںنے کہاکہ پی ٹی آئی جہلم نے لکھ کر دیا ہے اگر فواد پارٹی میں آئے تو وہ پارٹی چھوڑ دیں گے، لاہور ہائیکورٹ کے سامنے میری گرفتاری ہوئی، بھاگ تو میں بھی سکتا تھا۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نہیں بھاگا ،میرے بھاگنے سے پارٹی کی عزت خراب ہوتی، فواد تو فرمائشی طور پر گرفتار ہوئے تھے، یہ راستہ تھا پارٹی میں واپس آنے کا۔انہوں نے کہا کہ فواد پارٹی میں آتے ہیں تو پھر باقی لوگوں کا کیا قصور؟ انہیں بھی واپس لیں، بانی پی ٹی آئی نے مجھے بلایا ہے پاکستان جاتے ہی ان سے ملاقات کروں گا، ان سے 15 یا 16 تاریخ تک ملاقات ہو جائے گی۔