چندی گڑھ(این این آئی)عالمِ شباب میں قتل کردیے جانے والے بھارتی پنجاب کے گلوکار شبھ دیپ سنگھ عرف سدھو موسے والا کے والد بالکور سنگھ نے بھارتی پنجاب کی حکومت پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بالکور سنگھ نے بتایا کہ بھگونت سنگھ مان کی قیادت میں قائم پنجاب حکومت نومولود کے حوالے سے دستاویزات طلب کرکے کہہ رہی ہے کہ بچے کو قانونی ثابت کرو۔یاد رہے کہ سدھو موسے والا کے والدین کے ہاں تین دن قبل بیٹے کی ولادت ہوئی ہے۔
بڑھاپے کے باعث سدھو موسے والا کے والدین نے اِن وائٹرو فرٹیلائزیشن کا طریقہ اپنایا۔دسمبر 2021 میں نافذ کیے گئے ایک قانون کے تحت حکومت نے اس تکنیک سے ولادت کے لیے خواتین کی آخری حد 50 اور مردوں کے لیے 55 سال مقرر کی تھی۔سدھو موسے والا کے والد نے پنجاب حکومت سے کہا کہ اسے اور اس کی بیوی کو متعلقہ پراسیجر کے تحت علاج مکمل کرنے دیا جائے۔ متعلقہ قانون کے تحت خواتین کے لیے عمر کی حد اس لیے کم رکھی گئی ہے کہ وہ بڑی عمر میں تولیدی مراحل سے گزرنے میں مشکلات محسوس کرتی ہیں اور یوں طبی پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔سندھو موسے والا کے والد کی طرف سے انسٹا گرام کی پوسٹ پر مقتول گلوکار کے پرستاروں نے بھارتی پنجاب کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔