پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ اپنے فوجیوں کو جدید فوج بنانے میں مصروف

datetime 1  اکتوبر‬‮  2015
110510-A-CA126-144 U.S. Army 1st Lt. Theo Kleinsorge (left), with 1st Platoon, Delta Company, 2nd Battalion, 30th Infantry Regiment, and Spc. Kaleb Ivanoff take cover behind a hill while receiving enemy fire near the village of Mereget, in Kherwar district, Logar province, Afghanistan, on May 10, 2011. DoD photo by Sgt. Sean P. Casey, U.S. Army. (Released)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دنیا بھر کے ممالک استعداد کے مطابق اپنی فوجی طاقت بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ترقی پذیر ملک فوجیوں کی اچھی تربیت اور بہترین اسلحے کی خریداری پر ہی تکیہ کیے بیٹھے ہیں لیکن امریکہ اور چین جیسے ترقی یافتہ ملک اپنی فوجیوں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہمکنار کرنے کے لیے تجربات میں مصروف ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی اسلحے یا فوجیوں کی تربیت میں نہیں بلکہ فوجیوں کے جسم کے اندر استعمال کی جائے گی۔ کچھ عرصہ قبل چین اور امریکہ کی طرف سے ”سپرسولجر“ بنانے کی خبریں آ رہی تھیں اور اب ایک نیوز ویب سائٹ فیوڑن ڈاٹ نیٹ نے رپورٹ دی ہے کہ امریکہ اپنے فوجیوں کی کارکردگی بڑھانے کے لیے ان کے دماغوں میں ایک ”چِپ“ نصب کرنے جا رہا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے ذیلی تحقیقاتی ادارے ڈارپا( DARPA)نے یہ چِپ (Chip)ایجاد کی ہے جو اب رضاکاروں کے دماغ میں اسے نصب کرکے تجربات کر رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان رضاکاروں کے دماغوں کی سرجری کرکے ان میں یہ چپ لگائی گئی۔اس چِپ سے جہاں میدان جنگ میں فوجیوں کی کارکردگی بہتر ہو گی وہیں جنگ سے واپسی پر قتل و غارت گری کے خوفناک مناظر کو ذہن سے محو کرنے میں بھی مدد ملے گی جس سے اہلکار نفسیاتی طور پر خوفناک مناظر سے مغلوب نہیں ہوں گے۔رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ عراق اور افغانستان کی جنگوں میں 25لاکھ امریکی فوجیوں نے حصہ لیا جن میں سے واپسی پر 3لاکھ اہلکار شدید نفسیاتی دباﺅ کا شکار تھے۔ڈارپا نے ان اہلکاروں کو اس ذہنی انتشار اور خوفناک جنگی مناظر کے اثرسے نکالنے کے لیے کئی پروگرام شروع کیے۔ ان تمام پروگرامز کا مرکزی خیال فوجیوں کے دماغوں میں اس چِپ کی تنصیب ہی تھا۔ ڈارپاکے ترجمان نے ویب سائٹ کو بتایا کہ یہ چِپ ان رضاکاروں کے دماغوں میں لگائی جا چکی ہیں جن کے دماغ کی کسی اور وجہ سے سرجری ہونا تھی۔ ان تجربات کی کامیابی کے بعد یہ چِپ فوجیوں میں مستقل طور پر نصب کی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…