کراچی (این این آئی)اداکارہ سعدیہ امام نے کہا ہے کہ جنات سے ڈرتی نہیں بلکہ ان سے باتیں کرتی ہیں ،کبھی کبھار انہیں اپنے ساتھ ٹی وی دیکھنے کا مشورہ تک دیتی ہوں۔نجی ٹی وی شو میں گفتگو کرتے ہوئے سعدیہ امام نے کہا کہ جنات حقیقت ہیں، ان سے انکار نہیں کیا جا سکتا یہ باتیں ہمیں ہمارے بزرگ تک بتاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بزرگ کہا کرتے تھے کہ گوشت کھاتے وقت ہڈی میں تھوڑا گوشت رہنے دیا کریں کیوں کہ وہ کسی اور کا حصہ ہوتا ہے، اسی طرح ماضی میں ہر جمعرات کو میٹھا پکانے کی ہدایت کی جاتی تھی اور پھر کچھ کھانے کو چھت پر رکھنے کا کہا جاتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ہڈی میں بچے ہوا گوشت یا بچے ہوئے کھانے کو چھت پر رکھنے کا مشورہ بزرگ افراد اس لیے دیتے تھے کہ انہیں پتا تھا کہ ہمارے ساتھ کوئی رہتا ہے اور وہ حصہ ان کا ہے۔سعدیہ امام نے ڈرامے کی شوٹنگ کا ایک واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ جب متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں شوٹنگ کیلئے گئیں تو جنات نے صبح سویرے ان پر حملہ کردیا۔انہوں نے دعوی کیا کہ وہ سو رہی تھیں کہ اچانک کسی نے ان کی ٹانگیں پکڑلیں جس پر انہوں نے قرآنی آیات پڑھ کر زور سے ان آیات کو ان کی جانب پھینکا جس کے بعد کمرے کی تمام لائٹس ہلنے لگیں اور کمرے کا شیشہ تک ٹوٹ گیا اور پھر جنات نے میری ٹانگیں چھوڑ دیں۔انہوں نے کہا کہ عین اسی وقت مجھے مرشد کا فون آیا جنہوں نے خیریت دریافت کی ،مرشد کے فون آنے پر حیران رہ گئیں کہ انہیں کیسے پتا چلا کہ ان کے ساتھ ایسا ہوا ہے؟۔
انہوں نے بتایا کہ میں بچپن سے ہی بہادر تھی، والدین نے کبھی جنات سے ڈرنا سکھایا ہی نہیں بلکہ وہ انہیں تلقین کیا کرتے تھے کہ ان کا خیال رکھا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے گھر میں جنات سے باتیں کرتی ہوں، جب کمرے میں بیٹھی ہوتی ہوں کچن سے آوازیں آتی ہیں تو وہ انہیں زور سے کہتی ہیں کہ کچن استعمال کرنے پر پابندی نہیں ہے مگر گندا نہیں کرنا اور صفائی کا خیال رکھنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بعض مرتبہ جب میں صبح اٹھی تو کچن میں گندگی دیکھی جس پر نوکرانی سے پوچھا تو اس نے میں نے چائے نہیں بنائی، آپ ان سے پوچھیں جن سے آپ باتیں کرتی ہیں۔سعدیہ امام نے دعوی کیا کہ بعض اوقات جب وہ ٹی وی دیکھ رہی ہوتی ہوں تو وہاں کوئی نہ کوئی آجاتا ہے، جس پر وہ انہیں ساتھ بیٹھ کر ٹی وی سیریل دیکھنے کی دعوت دیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنات سے بات کرنے پر بعض لوگ مجھے پاگل بھی قرار دیتے ہیں۔