جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

8قبائلی ایجنسیوں کے قومی مشران کا گرینڈ جرگہ،فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کیخلاف بڑا اعلان ہوگیا

datetime 21  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہنگو(نیوزڈیسک)اورکزئی ایجنسی ہیڈکوارٹر میں 8قبائلی ایجنسیوں کے قومی مشران کا گرینڈ جرگہ،فاٹا کو صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم کرنے کی مخالفت،پارلیمنٹ میں فاٹا ممبران کی طرف سے فاٹا کی حیثیت کے متعلق قرار داد کی شدید مزمت،فاٹا کو علیحدہ صوبہ بنایا جائے اور تمام ایجنسیوں کے متاثرین کوفوری اپنے علاقوں میں بجھوانے کے انتظامات کیئے جائے۔ ملک و قوم ککے لئے قبائل کے قبانیوں کی قدر کی جائے، قومی مشران کا جرگے سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق 8قبائلیوں ایجنسیوں کے قومی مشران کا گرینڈ جرگہ ایجنسی ہیڈ کوارٹر اورکزئی ایجنسی میں ہوا۔ جس میں سابق وفاقی وزیر حمید اللہ جان افریدی، متحدہ قبائل پارٹی کے وائس چیئر مین حبیب نور اورکزئی، میاں مسعودشاہ، ملک محمد علی ، ملک باشاہی خان محسود،ملک خان میر ،ملک خان مرجان، اور دیگر سرکردہ مشران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب سے پاکستان بنا ہے قبائلملک و قوم کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ گزشتہ15سالوں سے تمام ایجنسیاں میدان جنگ بنی ہوئی ہے۔ اور چالیس لاکھ قبائل مہاجروں کی طرح متاثرین کی شکل میں در بدر کے ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ اور اب ہمارے ساتھ حکمت اور کچھ حکومتنی وفادار اراکین پارلیمنٹ ہماری اصلیت کے بارے میں نیا کھیل کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں ضم ہونے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ قبائلی علیحدہ صوبہ چاہتے ہیں اور صوبے کے حصول تک ہماری جدو جہد جاری رہے گی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سب سے پہلے فاٹا کے متاثرین کوان کے ابائی گاﺅں میں با عزت طریقے سے اباد کیا جائے اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ اس کے بعد صوبے کی بات کی جائے۔ مقررین نے کہا کہ ستر سال سے قبائلی ملک و قوم کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ لیکن پھر بھی ہماری قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا اور ہماری حب الوطنی پر بھی سوال اٹھائے جاتے ہیں۔ قومی مشران نے فاٹا ممبران اسمبلی کی طرف سے قومی اسمبلی پیش کی جانے والے فاٹا کے متعلق تحریک کو بلیک قرار دار کا نام دیا اور اسے مسترد کر دیا۔ مقررین نے کہا کہ فاٹا سے فاٹا کے اراکین پارلیمنٹ مخصوص ہاتھوں میںکھیلنے کے بجائے فاٹا کے عوام کے جزبات کا احترام کریں۔قومی مشران نے حکومت پرواضح کیا کہ مہمند ایجنسی کے ممتازقومی مشران محمد علی حلیمزئی عوامحقوق کے جنگ لڑ رہے ہیں۔اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے خاندان نے تاریخ ساز جانیاور مالی قربانی دی ہے۔ پولیٹیکل ایجنٹ مہمند ایجنسی وقار نے زاتی اناکی تسکین کے لئے ان سے سیکورٹی اور قومیمراعات واپس لے لئے ہیں اگر انہیں کسی قسم کا نقصان پہنچاتو اس کی تمام تر ذمہ داری پولیٹیکل ایجنٹ مہمند ایجنسی پرعائد ہوگی۔ اور تمام قبائل محمد علی حلیمزئی کے شانہ بشانہ ہوںگے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…