اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

پاور سیکٹر میں 980 ارب روپے کی بے قاعدگیاں

datetime 21  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے 2014-2013 کی آڈٹ رپورٹ میں وزارت پانی وبجلی کے زیر انتظام چلنے والے ادارے واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) سمیت دیگر پاور کمپنیز کے اکاو¿نٹس میں 980 ارب روپے کے غبن اور بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے صدر سے سفارش کی ہے کہ وہ ان تمام گھپلوں کی تحقیقات کرانے کاحکم دیں۔آڈیٹرجنرل کا کہنا ہے کہ یہ رقم 4 کھرب روپے کے وفاقی بجٹ برائے 2016-2015 کے ایک چوتھائی کے برابر ہے۔آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں گزشتہ چند سالوں کے دوران 4 کھرب 2 ارب روپے کا آڈٹ نہ ہونے کی بھی نشاندہی کی گئی ہے.صدرمملکت کو بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق یہ گھپلے اور بے ضابطگیاں واپڈا کے علاوہ بجلی پیدا کرنے والی 4 کمپنیوں، بجلی کی تقسیم کار 10 کمپنیوں اورنیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) میں کیے گئے.رپورٹ کے مطابق واپڈا میں 3 کھرب 68 ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیوں، بلاضرورت ادائیگیوں اور قواعد کی خلاف ورزیوں کے ایک 184 کیسز سامنے آئے، جبکہ 88 دیگر کیسز عدم وصولی اور زائد ادائیگیوں سے تعلق رکھتے ہیں، جن کی مالیت 5 کھرب 72 ارب روپے سے زائد ہے.رپورٹ کے مطابق 18 کیسز حادثات اورغفلت کے ہیں جن کا تخمیہ ساڑھے 19 ارب روپے ہے۔آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں صدر مملکت ممنون حسین سے سفارش کی ہے کہ وہ ان گھپلوں کی تحقیقات کاحکم دیں۔آڈیٹرز نے تجویز کیا ہے کہ حکومت واپڈا پر ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی مقررہ مدت میں تکمیل پر زور دے، جبکہ وزرات پانی و بجلی کے ماتحت اداروں میں، بجلی کے بوجھ اور چوری کی غیر قانونی توسیع کو روکنے اور تحقیقات کو بہتر بنانے کے لیے اندرونی معاملات کو کنٹرول کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…