تہران (نیوز ڈیسک) تہران کی ایک مقامی عدالت نے دو ایرانی خواتین کو نامناسب حجاب پہن کر بازار میں آنے پر 260امریکی ڈالرز کا جرمانہ کر دیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق آج کل اس طرح م کے مقدمات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں نامناسب حجاب پہننے پر عورتوں کو جرمانہ اور سزائیں سنائی جا رہی ہیں اور یہ دو خواتین کا کیس بھی ان میں سے ایک ہے اور ان دونوں خواتین کو نو ملین ایرانی ریال جو کہ 260 امریکی ڈالرز کے برابر ہیں فوری کیس جمع کرانے کا حکم سنایا گیا ہے۔ عوامی مقامات پر ایران میں کواتین کو حتی کہ غیر ملکی خواتین کو بھی اس طرح کا ڈھیلا ڈھالا سکارف پہننے کی ہدایت کی ہے جس سے ان کے بال اور گردن نظر نہ آئے۔ تہران جس کی آبادی بارہ ملین کے قریب ہے اس کے بعض علاقوں میں خواتین اکثر خواتین اس طرح کا سکارف پہنتی ہیں جو کندھوں تک نہیں آتا اور اس کے علاوہ بعض خواتین اس طرح کا لباس بھی پہنتی ہیں جو بہت ٹائٹ ہوتا ہے۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ جن خواتین کو جرمانہ کیا گیا ہے انہوں نے کس طرح کا لباس زیب تن کر رکھا تھا۔ 2013 جب سے موجودہ صدر حسن روحانی اقتدار میں آئے ہیں اور انہوں نے کافی اصلاحات کیں ہیں لیکن ابھی بھی مقامی سیاسی اسٹیبلشمنٹ میں سخت سوچ پائی جاتی ہے۔ اس سے قبل رواں ماہ عورتوں کو ڈرائیونگ کرنے کی بھی اجازت دی گئی لیکن وہ مکمل حجاب پہن کر ڈرائیونگ کر سکتی ہیں۔