کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستانی معاشرے میں جہاں سگریٹ نوشی کو مرد حضرات بھی معیوب سمجھا جاتاہے وہاں خواتین میں بھی سگریٹ نوشی کا رواج بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ ٹن سے زائد تمباکو فروخت ہوتا ہے ۔ پہلے نوجوان خواتین میں نوجوان مرد حضرات کے مقابلے میں سگریٹ نوشی کی شرح 4 کے مقابلے میں ایک تھی جواب 6 کے مقابلے میں ایک ہوگئی ہے ، گاﺅں دیہاتوں میں جو خواتین حقے کا استعمال کرتی ہیں ۔ وہ سگریٹ نوشی کے علاوہ ہے عالمی ادارہ صحت کے مطابق جہاں پاکستان میں عورتوں کے سگریٹ پینے کو معیوب سمجھا جاتاہے وہیں عورتوں میں تمباکو نوشی کی شرح 9 فیصد تک پہنچ چکی ہے ۔ پاکستان معاشرے میں تمبا کو نوشی کی بڑھتی ہوئی شرح کیخلاف کام کرنیوالے ایک اہلکار محمد ندیم کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی کی بڑھتی ہوئی شرح کی سب سے بڑھی وجہ تمبا کو نوشی کیخلاف اشتہارات کا کم ہونا اور حکومت کی ناکافی کوششیں ہیں جس کی وجہ سے نوجوان لڑکوں کیساتھ ساتھ لڑکیاں بھی اس جان لیوانشے میں مبتلا ہورہی ہیں پاکستان میں نوجوان لڑکیوں میں سگریٹ نوشی کی تیزی سے بڑھتے ہوئے رحجان کی ایک وجہ تمباکو کمپنوں کا خواتین کو یہ بتانا بھی ہے کہ سگریٹ نوشی سے خواتین کا امیچ ایک طاقتور خواتین کے طورپر بڑھتا ہے ۔