اسلام آباد(نیوز ڈیسک) طالبان کے رہنما ملا عمر کا دو سال قبل افغانستان میں ہیپاٹائٹس سی سے ہلاک ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے ، ملا عمر کے بڑے بیٹے ملا محمد یعقوب نے بتایا کہ طالبان کو متحد رکھنے کیلئے موت کا اعلان نہیں کیا۔طالبان کی طرف سے جاری کردہ پہلی آڈیو ٹیپ میں ملا محمد یعقوب نے بتایا کہ ان کے والد ہیپاٹائٹس سی کے مریض تھے اور ڈاکٹر ان کا علاج کر رہے تھے۔انھوں نے بتایا کہ والد اکثر بیمار رہتے تھے اور ان کی طبعیت ٹھیک نہیں رہتی تھی ، ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ ہیپاٹائٹس سی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ملا یعقوب نے بتایا کہ امریکی فوج کے افغانستان پر حملے کے بعد بھی ملا عمر افغانستان میں رہے اور یہاں پر ان کا علاج کیا جا رہا تھا لیکن وہ جانبر نہیں ہو سکے جس کے بعد ہم نے افغانستان میں ہی ان کو دفن کیا تھا۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ میرے والد نے کسی رہنما کو بھی جانشین مقرر نہیں کیا تھا اس کے متعلق خبریں سب افواہیں ہیں۔
مزید پڑھئے: خوشیاں مناﺅ, سعودی شاہ نے سب کے دل جیت لئے
اپنے پہلے آڈیو بیان میں ملا یعقوب نے امریکہ کی اتحادی افغان حکومت کو اپنا دشمن قرار دیا اور اشارہ کیا کہ کئی دوسرے ممالک بھی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انھوں نے کہا کہ طالبان میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے اگر میرے مرنے سے طالبان متحد ہو جائیں تو میں اسی وقت خودکشی کے لیے تیار ہوں۔