پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

اے پلس کیٹیگری میں صرف ڈومیسٹک پرفارمرز رکھے جائیں، کامران اکمل

datetime 19  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی)قومی کرکٹر کامران اکمل نے اے پلس کیٹیگری میں صرف ڈومیسٹک کرکٹ کے پرفارمرز کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ اتنے بڑے ادارے میں اتنے بڑے بڑے لوگ بیٹھے ہیں، انہیں پالیسی بنانی چاہیے اور اس پر عمل بھی کرنا چاہیے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے کہا کہ اے پلس کیٹیگری ڈومیسٹک کرکٹرز کے لیے

بنائی گئی تھی، اس میں صرف ڈومیسٹک کھیلنے والے پرفارمرز ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ اے پلس کیٹیگری میں ڈومیسٹک نہ کھیلنے والوں کو شامل کرنا زیادتی ہے، اتنے بڑے ادارے میں اتنے بڑے بڑے لوگ بیٹھے ہیں، انہیں پالیسی بنانی چاہیئے اور اس پر عمل بھی کرنا چاہیئے۔کامران اکمل نے کہا کہ مجھ سے پاکستان کرکٹ بورڈ نے کنٹریکٹ دینے سے قبل رابطہ کیا تھا، میں نے سینیارٹی کی بنیاد پر ڈومیسٹک کنٹریکٹ کا کہا تھا، میں نے اپنے تجربے اور پرفارمنس کے لحاظ سے اے پلس کیٹیگری کا کہا تھا، میں سمجھتا ہوں کہ سینئر کھلاڑیوں کو عزت دینی چاہیئے، یہ ہمارا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ رمیز راجہ نے چیئرمین بننے کے ساتھ ہی بہت اچھے فیصلے کیئے ہیں، خوشی اس بات کی ہے کہ کھلاڑیوں کے پیسے بڑھائے گئے ہیں، لیکن 192 ڈومیسٹک کرکٹرز کے علاوہ بھی ہزاروں کرکٹرز کے بارے سوچنا ہو گا، ہزاروں کرکٹرز کا یہ روز گار ہے۔وکٹ کیپر اعظم خان کی ٹیم میں شمولیت کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں کامران اکمل نے کہا کہ جسے کھلانا ہوتا ہے راستے بنا لیئے جاتے ہیں اور پھر ادھر ادھر نہیں دیکھا جاتا۔انہوں نے کہا کہ روحیل نذیر کو پہلے ساتھ رکھا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ بھی ساتھ لے کر گئے، اب ہوم سیریز آئی تو بلایا نہیں، کھلاڑیوں کو کنفیوز کیا جا رہا ہے، ایسے مثبت کرکٹ نہیں کھیلی جا سکتی۔کامران اکمل نے کہا کہ کھلاڑیوں کو این او سی دینے کے لیے یکساں پالیسی بنانی چاہیئے، لیگ کے درمیان سے کھلاڑیوں کو بلانے سے جگ ہنسائی ہوتی ہے اور پھر آئندہ کے معاہدوں کے لیے مشکل بھی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد حفیظ کے معاملے میں بہتر انداز میں فیصلہ کیا جا سکتا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…