’’وہ وقت جب ایک نہایت خوبرو لڑکی نے قائد اعظم کا بوسہ لینے کی کوشش کی ‘‘

16  مئی‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح نے اپنی کتاب ’میرا بھائی‘ میں بتاتی ہیں کہ جب قائداعظم محمد علی جناح لندن میں تعلیم کی غرض سے گئے تو وہاں ایک انگریز عورت کے گھر پے انگ گیسٹ کے طور پر رہے۔ مسز بیچ ڈرک ایک مہربان بوڑھی خاتون تھی جس کا کنبہ کافی بڑا تھا۔ وہ قائد کو اپنے بیٹے کی طرح محبت کرتیں اور ان کا بہت خیال رکھتی تھیں۔

مسز ڈریک کی ایک انتہائی حسین وجمیل بیٹی بھی تھی جو تقریباََ قائد کی ہم عمر تھی جو میرے بھائی میں گہری دلچسپی لینے لگ گئی مگر قائد اعلیٰ کردار کے مالک تھے وہ انگریز معاشرے کے اس قسم کے معاشقوں وغیرہ میں خود کو ملوث نہیں کرتے تھے جبکہ مسز ڈریک کی خوبصورت بیٹی قائد کی توجہ حاصل کرنے کیلئے ان کے اردگرد رہنا پسند کرتی اور ان کا دل جیتنے کی کوشش میں لگی رہتی۔قائد بہت جلد محسوس کر گئے کہ مسز ڈریک کی خوبرو بیٹی کیا چاہتی ہے اور وہ ہمیشہ اس کے ساتھ قابل احترام حد تک فاصلہ بنائے رکھتے۔ خوبرو نوجوان مس ڈریک کبھی کبھی اپنے گھر میں مخلوط پارٹیاں بھی منعقد کرتی تھی اور ان مخلوط مغربی طرز کی پارٹیوں میں نوجوان جوڑوں کیلئے خصوصی کھیل کھیلے جاتے جن میں جوڑے کا ایک فرد ہارنے کی صورت میں اپنے پارٹنر کو جرمانے کے طور پر بوسہ دیتا۔ مس ڈریک کی مسلسل کوششوں کے باوجود قائد بوسہ بازی کے اس کھیل میں کبھی شامل نہ ہوئے۔ مادر ملت فاطمہ جناح ؒ بتاتی ہیں کہ ایک مرتبہ قائد نے انہیں بتایا کہ ’’کرسمس کے موقع پر ڈریک خاندان مذہبی تہوار کو روایتی جوش و خروش سے منارہا تھاجیسا کہ عیسائی خاندانوں میں رواج ہے۔ آکاس بیلیس گھروں کے دروازوں پر لٹک رہی تھیں۔ جن کے نیچے عموماََ مخلوط پارٹی میں شامل ہونے والے جوڑے بوس و کنار کرتے تھے۔

میں اس رسم سے باخبر نہیں تھا اور اتفاق سے ایک آکاس بیل کے نیچے کھڑا تھا کہ خوبرومس ڈریک وہاں آگئیں اور مجھ سے لپٹ گئیںاور مجھ سے کہا کہ میں اس کا بوسہ لوں۔ میں نے اسے ڈانٹا اور ایک جھٹکے سے اپنے سے الگ کر دیااور کہا کہ میں ایک مسلمان ہوں اورہمارے معاشرے میں نہ تو ایسا کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس کی اجازت ہے۔ قائدؒ بتاتے ہیں کہ مجھے خوشی تھی کہ میں اس کے ساتھ اس انداز میں پیش آیا تھا، کیونکہ اس روز کے بعد مجھے اس کی جانب سے اس طرح کے روئیے کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ایک بہت بڑی الجھن سے نجات مل گئی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…