میرے دو حقیر ترین غلام تمہارے اعلیٰ ترین حاکم ہیں

3  دسمبر‬‮  2016

حضرت لقمان علیہ ا لسلام اگرچہ غلام آزاد تھے لیکن ان کا آقا ان کو پسند کرتا تھا اور ان سے محبت کرتا تھا ۔ کسی بادشاہ نے ایک بزرگ سے کہا کہ جو چاہو مجھ سے مانگ لو۔ بزرگ نے جواب دیا کہ بادشاہ تم نے کیسی بات کی ہے۔ میں تم سے کیا مانگ سکتا ہوں کیونکہ میرے دو حقیر ترین غلام تیرے اعلیٰ ترین حاکم ہیں۔ بادشاہ نے متجس انداز میں دریافت کیا کہ وہ کون سے تمہارے غلام ہیں جو میرے آقا ہیں۔ بزرگ نے جواب دیا غصہ اور شہوت۔ حضرت لقمان علیہ السلام حقیقت میں آقا تھے لیکن انہوں نے بظاہر غلامی اختیارکر رکھی تھی۔ جب حضرت لقمان علیہ السلام کے آقا ان کی اصلیت پا لی تب وہ ان کا غلام بن گیا اور ان کا جھوٹا کھانے میں راحت محسوس کرتا تھا۔

ایک مرتبہ کہیں سے خربوزے تحفے کے طور پر آئے۔ آقا نے لقمان علیہ السلام کو بلوایا اور اپنے ہاتھ سے خربوزے کاٹ کر انہیں کھلاتا رہا۔ وہ رغبت سے کھا رہے تھے اور آقا خربوزے کاٹ کر انہیں پیش کر رہا تھا۔ اس طرح حضرت لقمان علیہ السلام خربوزوں کی سترہ قاشیں نوش فرما گئے اور ایک قاش باقی بچ گئی ۔ وہ قاش آقا نے بذات خود کھا لی، لیکن اس کے منہ میں کڑاوہٹ کھل گئی اور اس کڑاوہٹ نے اسے بے چین کر دیا۔ جب کڑاوہٹ زائل ہوئی تب اس نے حضرت لقمان علیہ السلام سے کہا کہ آپ نے کڑوے خربوزے بڑی رغبت کے ساتھ کھا لئے۔ ان کے کھانے سے انکار کیوں نہ کردیا۔ حضرت لقمان علیہ السلام نے کہا کہ انکار کرتے ہوئے مجھے شرم آتی تھی۔ تمہارے ہاتھ سے میں لذیذ کھانا کھاتا رہا ہوں اور اگر کڑوے خربوزوں پر احتجاج کرتا تب یہ بات میرے لئے باعث شرم تھی۔ تمہارے ہاتھوں کی محبت کی چاشنی خربوزوں کی کڑاوہٹ پر غالب تھی۔ محبت کڑوی چیزوں میں بھی مٹھاس بھر دیتی ہے۔ کانٹوں کو پھول بنا دیتی ہے۔ آگ کو گلزار بنا دیتی ہے۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…