نئی قانون سازی، نواز شریف کو بھی ازخود نوٹس فیصلے کیخلاف اپیل کا حق مل گیا

29  مارچ‬‮  2023

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں اہم قانون سازی کرلی گئی جس کے بعد از خود نوٹس پر فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق نواز شریف کو بھی مل گیا۔ذرائع کے مطابق قانون سازی کے بعد یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر متاثرہ فریقین کو بھی ایک ماہ میں اپیل کرسکیں گے،بل کے متن کے مطابق از خود نوٹس مقدمات میں

فیصلوں پر اپیل کا حق پہلے ہونے والے فیصلوں پر بھی ہوگا۔بل کے متن میں کہا گیا کہ ماضی میں مقدمات کے فیصلوں کے خلاف ایک ماہ کی اپیل کرسکیں گے، 184 تھری کے تحت ماضی کے فیصلوں پر اپیل کے حق کے لیے ایک ماہ کا وقت ملے گا۔ذرائع کے مطابق منظور شدہ بل کے تحت اپیل کا یہ حق ون ٹائم پرویژن کے تحت ہوگا۔ذرائع کے مطابق از خود نوٹس پر فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق نواز شریف کو بھی مل گیا، یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر متاثرہ فریق بھی ایک ماہ میں اپیل کرسکیں گے۔ معروف وکیل حامد خان نے برملا اس بل کی حمایت کی ہے اور کہا کہ یہ بہت پہلے آنا چاہئے تھا،عدلیہ بحالی کی تحریک کے وقت پی پی کی حکومت تھی،حکومت کی اپوزیشن اور وکلا سے بات چیت ہوئی،اس میں عدلیہ بھی تھی اس میں یہی قانون سازی کرنے کی کوشش کی گئی بار اس کے حق میں تھی لیکن اس میں کامیابی نہیں ہوسکی،سوموٹو اختیار میں دو مزید جج شامل کئے جارہے ہیں،باہر سے کوئی پارلیمان کے ارکان اس میں شامل نہیں کئے جارہے، سپریم کورٹ سے ایک جج سے تعداد بڑھا کر تین کئے جارہے ہیں،اس کی وضاحت کی ضرورت ہے،کچھ لوگ اس کے حوالے سے یہ تاثر دے رہے ہیں کہ ہم سپریم کورٹ کے اختیارات کم کررہے ہیں،یہ ایوان قانون سازی کا اپنا حق استعمال کررہا ہے،جو اس کا آئینی حق ہے،ہم اس سارے عمل کو شفاف بنارہے ہیں،آج جو ابہام فیصلے کے حوالے سے پیدا ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کا ازخود کیس کا فیصلہ چار تین کا تھا یا تین دو،آج کی سماعت میں بھی یہ بات اٹھائی گئی۔

اس ماحول میں اگر آئینی طور پر بااختیار ایوان سے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، یہ ایوان سپریم ہے اور آئین کا خالق ہے، دوسرے تمام ادارے اس کی ایک قسم کی توسیع ہیں۔یوسف رضا گیلانی کو جس طرح نااہل کیا گیا کیا اس قانون پر نظر ثانی نہیں کی جانی چاہئے؟ آرٹیکل 209 پر بھی نظر ثانی ہونی چاہئے، ایک وزیر اعظم کو اس کے بنیادی حقوق سے محروم کیا گیا،

نواز شریف کے لئے سسلین مافیا کا نام دیا گیا، کیا نواز شریف کو یہ حق حاصل تھا کہ وہ اپیل دائر کر سکتا، تمام ماتحت عدالتوں کو شامل کرکے نواز شریف کو یہ سزا سنائی گئی، کیا یہ انصاف ہے کہ اس ایوان کے دو وزراء اعظم کو نااہل کیا گیا، ہمیں کون لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ ہم اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں، ہمیں آئین، قانون اور عوام کا مینڈیٹ یہ حق دیتا ہے،

کسی اور ادارے کے پاس پاکستان کے عوام کا مینڈیٹ نہیں صرف اس ایوان کے ارکان کے پاس یہ مینڈیٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے 50 سال پہلے ذوالفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، آج بھی یہ بات درست اور سچ ہے کہ طاقت کا سرچشمہ پاکستان کے عوام ہیں اور پاکستانی عوام کی خواہشات کا مرکز یہ ایوان ہے، ہمیں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ہم نے قانون سازی کے حوالہ سے تمام لوازمات پورے کئے ہیں، ہم جو قوانین بناتے ہیں ان کی پڑتال کرنے کا حق عدلیہ کا ہے،

ان کے فیصلے قانون کا حق بن سکتے ہیں، قانون و آئین ہمیں جو حق دیتا ہے اس کو ہمیں استعمال کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ قانون سازی اپنا حق استعمال کرتے ہوئے کر رہے ہیں، ہم یہ اختیار عدلیہ میں ہی دو ججوں کو دے رہے ہیں، ہم اپیل کا حق دے رہے ہیں، ہمیں جمہوریت، آئین اور قانون کا درس دیا جاتا ہے تو اس ادارے کے رولز میں بھی جمہوریت کے اثرات ہونے چاہئیں، اس قانون سازی میں کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں ہے، یہ قانون بہت پہلے منظور ہو جانا چاہئے تھا، ماضی میں اس ایوان کے منتخب وزراء اعظم کے ساتھ جو ہوا اس پر بھی قانون سازی ہونی چاہئے، ہر ادارے کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی حدود کا تحفظ کرے۔

موضوعات:



کالم



فرح گوگی بھی لے لیں


میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…