جنرل باجوہ 2018 کا الیکشن مینیج کر رہے تھے، الیکشن کی رات ان سے کیا بات ہوئی؟ خواجہ آصف نے پردہ اٹھا دیا

22  فروری‬‮  2023

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے، تحریک انصاف کو شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے،آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں، میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار

کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی، یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے،باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں،انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،ان سے جو بات ہوئی ٹی وی پروگرام میں بتا دی تھی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ عمران خان کا پورا کیریئر دیکھ لیں، بیانیہ اور سیاسی سوچ نظر آئے گی، عمران خان نے ہمارے ساتھ عدلیہ بحالی مہم میں استعفیٰ بھی دیا، عمران خان کاہماری سوچ سے علیحدہ ہونا فطری بات تھی،2008میں ہمارا مشترکہ اپوزیشن کا ایجنڈا نہیں تھا، عمران خان کی سیاست صرف ان کی ذات کے گرد نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں مل کر اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گی ۔

خواہش ہے کہ پوری پی ڈی ایم ایک ہو کر انتخابات میں حصہ لے۔ انہوں نے کہا کہ 2013کے الیکشن میں عمران خان نے پنڈی کا سہارا لینا شروع کردیا تھا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال کو سیاست کا حصہ نہیں بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں، ان کا احترام کرتا ہوں،جنرل باجوہ 2018کے الیکشن کو مینج کر رہے تھے۔

انہوں نے الیکشن میں میری کوئی مدد نہیں کی،میری جنرل باجوہ سے جو بھی بات ہوئی وہ میں نے خود ٹی وی پروگرام میں بتائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کل لوگ گرفتار ہونے پر بہت ہوتے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ میں کسی سیاسی لیڈر کو نااہل کروانے کا نہ ہی گرفتار کروانے کا قائل ہوں،میرے لئے سیاست کوئی ذاتی دشمنی کا باعث نہیں بنتی۔

لیکن اگر ایسی کوئی چیزیں قوانین کے مطابق ہوتی ہیں تو وہ ٹھیک ہے لیکن یہ بات بھی حقائق پر مبنی ہے کہ سیاسی انتقام اور جھوٹے جعلی کیسز ہماری سیاست کا ناسور بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کا 3مہینے پہلے جو مقبولیت کا گراف تھا وہ اب نہیں رہا، آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ پچھلی حکومت نے کیا وہ ہمیں شائع کرنا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…