ہفتہ‬‮ ، 06 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میں دورانِ سماعت جسٹس مظاہر اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کے درمیان شدید تلخ کلامی

datetime 4  جنوری‬‮  2023 |

اسلام آ باد (آئی این پی ) سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس مظاہر علی نقوی اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون کیدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ اسلام آباد میں کار حادثہ سے متعلق ایک کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

اس دوران فاضل جج جسٹس مظاہرعلی نقوی اورایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون کیدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔ جسٹس مظاہرنقوی نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے استفسار کیا کہ کیا اس مقدمیمیں جج مختلف نوعیت کی درخواستوں پرایک جامع فیصلہ دے سکتا ہے؟ جواب میں ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ جج صاحب نے حکم جاری کیا ہے تو ایک جامع فیصلہ دیا جا سکتا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے مکالمے کے دوران جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ کیا یہ آپ کی قابلیت کا معیار ہے ؟ آپ کو قانون کا پتہ ہی نہیں کہ اس کیس میں ایک فیصلہ ہوسکتا تھا یا نہیں ؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ آپ میری تضحیک کررہے ہیں، بطورایڈووکیٹ جنرل کسی کی وکالت نہیں بلکہ عدالت کی معاونت کررہا ہوں، آپ میری تضحیک نہیں کرسکتے، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے کہا کہ جس جج نے فیصلہ دیا اس کی کیا قابلیت ہے؟ جس جج نے فیصلہ دیا کیا آپ اس کے خلاف فیصلہ دیں گے؟ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ہم سب ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کار حادثے کا مقدمہ ٹرائل کورٹ میں واپس بھجوا دیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…