جمعہ‬‮ ، 28 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کی ٹیپس دیکھی ہیں لیکن وہ ۔۔۔حامد میرکا تہلکہ خیز دعویٰ

datetime 5  جولائی  2022 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہےکہ پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کی ٹیپس دیکھی ہیں لیکن وہ ٹی وی پر نہیں چلائی جاسکتیں۔نجی ٹی وی پروگرام  میں ٹیپس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ تین چار سال پہلے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو ٹیپ آئی ان کے خلاف کارروائی ہوئی اور انہیں نوکری سے فارغ کیاگیا۔

اس پر سپریم کورٹ نے بھی ایکشن لیا اوراس کیس میں عدالت کا فیصلہ بھی موجود ہے۔سینئر صحافی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ جو آڈیو یا ویڈیو ہے اس کو قابل قبول بنانے کے لیے کیا کیا شرائط ہونی چاہئیں، اس فیصلے میں 21 شرائط لکھی گئی ہیں، اس میں اہم ترین شرط ہے کہ آڈیو یا ویڈیو ٹیپ جس نے ریکارڈ کی اسے عدالت میں بتانا ہوگا کہ یہ میں نے ٹیپ کی اور کیوں کی ہے، عدالتی فیصلے کے مطابق کسی بھی ٹیپ کو قابل قبول بنانے کے لیے اس کا فارنزک بھی ضروری ہے، اس کی ٹرانسکرپشن کو عدالت میں پیش کرکے میچ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیپس کے معاملے پر پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کے مؤقف میں کافی تضاد ہے، شہباز گل ٹیپ کو جعلی قرار دے رہے ہیں جب کہ شیریں مزاری کہہ رہی ہیں کہ یہ ٹیپ سکیور لائن سے ریکارڈ کی گئی ہے مگر شیریں مزاری کا مطالبہ جائز ہےکہ بتایا جائے یہ کس نے ٹیپ کی ہے۔حامد میر کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ بھی ویڈیو ٹیپس کے بارے میں سن رہے ہیں۔

میرا خیال ہے وہ سامنے نہیں آئیں گی کیونکہ وہ سامنے لائی بھی جائیں تو آپ ان کو ٹی وی اسکرین پر پلے نہیں کرسکتے، جیسے جج ارشد ملک کی ویڈیو ٹیپ کے خلاف کارروائی ہوگئی لیکن وہ ٹی وی پر دکھانےقابل نہیں تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی کچھ ٹیپس آسکتی ہیں، کچھ میں نے بھی دیکھی ہیں جو عمران خان کی نہیں پی ٹی آئی کے کچھ صاحبان کی تھیں، جب میں نے وہ دیکھیں تو افسوس ہوا اور میرا خیال ہے کہ وہ ٹی وی اسکرین پر نہیں چل سکتیں۔حامد میر کا کہنا تھا کہ یہ ٹیپس آسکتی ہیں لیکن ان کی بنیاد پر کارروائی کا آگے بڑھنا کافی مشکل ہوگا‘۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…