بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا

29  جون‬‮  2022

نئی دہلی(این این آئی)تیل کی زیادہ قیمتوں سے افراطِ زر کے خدشات کے سبب بھارت کی کرنسی امریکی ڈالر کے مقابلے میں تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے حالانکہ مرکزی بینک نے وقفے وقفے سے ڈالر کو فروخت کرکے نقصانات کو محدود کرنے میں مدد کی۔غیر ملکی میڈیا

کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپے کی قدر 0.6 فیصد گر کر 78 روپے 77 پیسے ہو گئی ہے جو تمام تر سابقہ ریکارڈ کو توڑ کر گزشتہ ہفتے 78 روپے 39 پیسے ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اہم ایکوٹی انڈیکس ‘نفٹی 50’ میں بھی 0.4 فیصد کی کمی ہوئی۔بھارت اپنی تیل کی ضروریات کا دو تہائی سے زیادہ درآمد کرتا ہے، خام تیل کی بْلند قیمتیں ملکی تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے ( سی اے ڈی) میں اضافے اور درآمدی مہنگائی روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔نجی بینک کے سینئر ٹریڈر نے بتایا کہ خام تیل کی قیمتیں دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی ہیں، روپیہ 79 سے 79.50 تک جاسکتا ہے تاہم اس کا انحصار مرکزی بینک کے اس حوالے سے کیے جانے والے اقدامات پر ہوگا۔تیل کی قیمتوں میں تیسرے روز بھی اضافہ ہوا، تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیداوار میں اضافے کا امکان نہیں ہے جبکہ لیبیا اور ایکواڈور میں سیاسی بدامنی کے سبب سپلائی میں اضافے سے متعلق خدشات ہیں۔ڈیلرز نے بتایا کہ بھارت کا مرکزی بینک حکومتی بینکوں کے ذریعے وقفے وقفے سے ڈالر فروخت کررہا ہے تاکہ روپے کو ہونے والے نقصانات کو کم کیا جاسکے لیکن ڈالر کی طلب بہت زیادہ ہے۔تجزیہ کار نے بتایا کہ عالمی سطح پر ڈالر فنڈنگ میں دباؤ لندن انٹر بینک آفر ریٹ۔ اوورنائٹ انڈیکس سویپ (لائبور-او آئی ایس) میں بڑھتے ہوئے فرق سے صاف ظاہر ہے،

بھارتی بینک کے فاروڈ مارکیٹ میں مداخلت نے نقد ڈالر کی قلت کے مسئلے میں اضافہ کر دیا ہے۔بھارتی مرکزی بینک سسٹم میں روپے کی لیکویڈیٹی کو متاثر کرنے سے بچنے کے لیے فارورڈ ڈالرز فروخت کر رہا ہے، اس کی وجہ سے ایک سال کے فارورڈ ڈالر کا نفع 3فیصد سے نیچے چلا گیا ہے۔ایم کے گلوبل کے معیشت دان مادھوی اڑوڑا نے بتایا کہ کرنسی مارکیٹ کے کور میں کمی، اشیائے ضروریہ کی مستقل بْلند قیمتیں، محدود زرمبادلہ کے

سبب بڑھتی مہنگائی اور بھارتی کرنسی کی قدر کے سبب مرکزی بینک کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کی حکمت عملی میں تبدیلی کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی کرنسی کو وقت کے ساتھ ساتھ کمزور کرنا درست حکمت عملی ہے جس کے سبب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوگا۔آنند راٹھی شیئرز اینڈ اسٹاک بروکرز کے محقق جیگار ترویدی نے کہا کہ انہیں لگتا ہے کہ بڑھتے ہوئے شرح سود اور تجارتی و کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر کم ہو کر سال کے ا?خر تک 80 سے 81 روپے ہو جائے گی۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…